ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ جس کی توقع کی جارہی تھی وہی ہوا، یہ ایسا کیس ہے جس کا سر ہے نہ پاؤں،ہم اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جائیں گے۔
تفصیلا ت کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں سزاؤں پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فیصلہ زبانی سنایا گیا، اس کی کاپی نہیں دی، یہ سب غیرقانونی ہے۔جج صاحب نے ابھی فیصلے پر دستخط نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار دو دن میں 14، 14 گھنٹے ٹرائل کرکے فیصلہ سنایا گیا، یہ فیصلہ سیاسی مقاصد اورکردار کشی کے لیے ہے، سب کچھ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کردارکشی کے لیے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد کے لیے ذاتی زندگیوں کو جھانکا گیا، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے، ہمیں الیکشن سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں پرشروع کیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم عدلیہ سے امید رکھتے ہیں کہ آپ اپنے حلف کی پاسداری کریں گے،ہم نے عدالت کو کہا کہ یکم جنوری کو نکاح ہوا تھا،بانی پی ٹی آئی نے بچوں کو اعتماد میں لینے کے بعد دعائیہ تقریب رکھی گئی،دعائیہ تقریب کو جج صاحب نے دوسرا نکاح تصور کیا ہے،جرمانے کی عدم ادائیگی پر 4، 4 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی،میڈیا کے لوگوں کو بھی اپنی جگہ سے دور رکھا گیا،عوام کے لیے بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کریں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا میں کوئی ڈیل نہیں کر رہا، اگر ڈیل ہوئی ملکی ترقی کے حوالے سے ہو گی،ہم نے کہا کہ ہم بھی گھر کے ملازم کو لانا چاہتے ہیں لیکن اجازت نہیں دی گئی،ہم نے کہا ہم اپنے گواہ پیش کریں گے لیکن ہمیں گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی،نکاح اپنی جگہ موجود ہے، بشری بی بی کو بنی گالہ رکھنے کے خلاف درخواست دیں گے،ہم عدالت جائیں گے کہ بشری بی بی کو واپس اڈیالہ منتقل کریں۔