ریاست مخالف بیانیہ،کابینہ نےعمران خان اورساتھیوں کےخلاف کارروائی کی منظوری دیدی

ریاست مخالف بیانیہ،کابینہ نےعمران خان اورساتھیوں کےخلاف کارروائی کی منظوری دیدی
کیپشن: ریاست مخالف بیانیہ،کابینہ نےعمران خان اورساتھیوں کےخلاف کارروائی کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک:(دانش منیر ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کےریاست مخالف بیانیےپرپنجاب حکومت کی کارروائی کی منظوری کا معاملہ،پبلک نیوز کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے لے آیا۔

تفصیلات کے مطابق کابینہ دستاویزات  میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پاکستان کوتوڑنےکی منظم سازش کررہے ہیں،سیاسی مقاصد کے لیے بانی پی ٹی آئی عمرا ن خان اور  پی ٹی آئی ورکرز ریاست مخالف کام کررہے ہیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان موجودہ صورتحال کومشرقی پاکستان اور 1971 کی سیاسی صورتحال سےتشبیح دےرہےہیں،پی ٹی آئی لیڈر منظم سازش کے ذریعے موجودہ صورتحال کو 1971 کا ریفرنس دے رہے ہیں۔

کابینہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو پاکستان مخالف بیانیے کا ٹاسک سونپا،چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر ریاست مخالف بیان دیے،گوہر علی خان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کے بعد مشرقی پاکستان کی بات دہرائی، بانی پی ٹی آئی اور دیگر ارکان کا عمل بغاوت کے زمرے میں آتاہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان کےبیانات سے عوام میں منفی پروپیگنڈہ پیدا ہوا ہے۔

کابینہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیانات، میڈیا ٹاک پر کارروائیاں ہوں گی،قومی اداروں، عدلیہ، سنئیر افسران کے خلاف جھوٹے بیانات پر کیس بنیں گے،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور  پی ٹی آئی لیڈر نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشنز کی خلاف ورزی کی، پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 121،121اے ،123اے، 131،153 کی دفعات کے تحت کارروائی کی سفارش کی ہے۔

کابینہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی  عمران خان کےجرم میں ملوث ہونے پرکابینہ نے کارروائی کی منظوری دی،پی ٹی آئی کوکریمنل لاء ایکٹ کے تحت غیرقانونی جماعت بھی قرار دیا گیا،پنجاب کابینہ نےکریمینل پروسیڈنگ کوڈ 1898 کے سیکشن196 کےتحت بانی پی ٹی آئی و پارٹی لیڈرزکے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی۔ایڈیشنل کمشنرکوآرڈینیشن کمشنر آفس راولپنڈی کوکریمینل کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار سونپا گیا۔

Watch Live Public News

سیکرٹریٹ رپورٹر

 نوجوان نسل کے نمائندہ رپورٹر اور تحقیقاتی رپورٹنگ کو ہی اصل صحافت کا جوہر مانتے ہیں۔

سول بیوروکریسی کی چالوں اور کہہ مکرنیوں سے اچھی طرح واقف ۔۔۔ اپنی اسٹوریز کے لئے  سیکرٹریٹ کی غلام گردشوں سے لے کر دھول سے اٹے ریکارڈ رومز کی خاک چھاننے کو کبھی گراں نہیں جانا۔