پبلک نیوز: پاکستان میں آج سینیٹ انتخابات کی ہر طرف گونج ہے۔ سینیٹ الیکشن کے لیے چاروں صوبائی اسمبلیوں سمیت قومی اسمبلی میں پولنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے ساتھ ہی گنتی کا عمل شروع ہو گیا۔4 صوبائی اسمبلیوں اور ایک قومی اسمبلی میں آج سینیٹ الیکشن کے لیے 48 نشستون پر ووٹنگ ہونا تھی۔ پنجاب اسمبلی میں تمام کے تمام 11 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے تھے لہذا اب باقی کی 37 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ جس میں اسلام آباد کی 2، سندھ اسمبلی کی 11، خیبر پختونخوا کی 12 جبکہ اتنی ہی بلوچستان اسمبلی کی نشستوں پر پولنگ کا عمل مکمل کیا گیا۔اسلام آباد کی نشست پر یوسف رضا گیلانی 169 ووٹ لے کر کامیاب، حفیظ شیخ نے 164 ووٹ لیے۔ قومی اسمبلی میں پولنگ کے بعد کے لیے7 ووٹ مسترد ہوئے۔وفاقی سیٹ کے لیے ریٹرننگ افسر کی جانب سے نتائج کا اعلان کر دیا گیا.خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد کامیاب ہو گئیں۔ انھوں نے 174 ووٹ حاصل کیے۔ ان کے مقابلہ میں ن لیگ فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ لیے۔ 5 ووٹ مسترد ہوئے۔342 رکنی قومی اسمبلی کے 340 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا. ڈالے گئے 340 ووٹوں میں سے 333 درست قرار جبکہ 6 مسترد کر دئیے گئے. سندھ سندھ سے ایم کیوایم کے فیصل سبزواری اور پی ٹی آئی کے فیصل واؤڈا جنرل نشست پر کامیاب ہوگئے ہیں.پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان اور ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب بھی کامیاب قرار پائی ہیں۔ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان کو 60 ووٹ ملے جبکہ خالدہ اطیب کو 57 ووٹ ملے۔ خالدہ اطیب ایم کیوایم کی دیرینہ کارکن ہیں۔ عدت میں ہونے کی وجہ سے ایوان میں موجود نہیں۔اعجاز انور چوہان ریٹرننگ افسر کا کہنا ہے کہ آج پولنگ پر امن ماحول میں مکمل ہوئی۔ 9 سے 5 بلا توقف پولنگ کا عمل جاری رہا۔ ہر بیلٹ کو چیک کرکے بیلٹ باکس میں ڈالا گیا۔ 167 اراکین نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ 8:15 پر نتائج مکمل کیے گئے۔انھوں نے کہا کہ پلوشہ زئی خان اور خالدہ اطیب، فاروق حمید نائیک اور سیف اللہ ابڑو، شیری رحمان، فیصل سبزواری، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر، فیصل وائوڈا، شہادت اعوان اور جام مہتاب حسین ڈھر بالترتیب کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی نے 7 جبکہ تحریک انصاف نے 2 اور ایم کیو ایم نے 2 نشستیں حاصل کیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 13 ووٹ مسترد ہوئے۔ پہلی گنتی میں ٹاس ہوا تو شیری رحمان پہلے نمبر پر آئیں۔ 6 ووٹرز کو بیماری اور معذوری کی وجہ سے ووٹ ڈالنے میں معاونت کی اجازت دی گئی۔ خیبر پختونخوا خیبر پختونخوا میں ہونے والی 12نشستوں میں سے 10نشتیں حکمران جماعت کے نام ہو گئیں۔ جنرل نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز، محسن عزیز، لیاقت ترکئی، فیصل سلیم، ذیشان خانزادہ کامیاب ہوئے۔ جنرل نشست پر جے یو آئی ف کے عطاء الرحمن اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہدایت اللہ کامیاب قرار پائے۔ٹیکنوکیٹ کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے دوست محمد محسود اور ہمایوں خان سرخرو ہوئے، خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی ثانیہ نشتر اور فلک ناز کو کامیابی ملی جبکہ اقلیت کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے گل دیب سنکھ کامیاب ٹھہرے۔ بلوچستانجنرل نشستوں پرجے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری عبدالغفور حیدر کامیاب قرار پائے۔ آزاد امیدوار عبدالقادر کامیاب ٹھہرے۔ بی اے پی کے منظور احمد کاکڑ، سرفراز احمد بگٹی اور پرنس احمد عمر احمد زئی نے کامیابی حاصل کی۔ بی این پی (مینگل) کے محمد قاسم اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ارباب عمر فاروق بھی جنرل نشست پر کامیاب ہوئے۔بی این پی (مینگل) نسیمہ احسان اور بی اے پی کی ثمینہ ممتاز خواتین کی نشست جیتنے میں کامیاب رہیں۔ بی اے پی کے سعید ہاشمی اور جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔ بی اے پی کے دِنیش کمار اقلیتی نشست پر کامیاب قرار پائے۔