یوکرین کے خلاف جنگ کے حوالے سے روس کی خفیہ دستاویزات سے بڑا انکشاف

یوکرین کے خلاف جنگ کے حوالے سے روس کی خفیہ دستاویزات سے بڑا انکشاف

یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے 18 جنوری کو ہی اس پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ روسی فوج نے اندازہ لگایا تھا کہ وہ 15 دنوں میں یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے گی۔ جمعرات کو جنگ کو آٹھ دن گزر چکے ہیں۔ یعنی ابھی آٹھ دن باقی ہیں اور روس نے حملے تیز کر دیے ہیں۔ یوکرین نے یہ دعویٰ روس کی اعلیٰ خفیہ فوجی دستاویزات کی بنیاد پر کیا ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ روسی فوجی ان دستاویزات کو دوران جنگ گھبراہٹ میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ اور ان دستاویزات میں یوکرین پر حملے کا مکمل ایکشن پلان موجود ہے۔

روس مسلسل اور بھرپور طریقے سے یوکرین پر حملہ کر رہا ہے۔ اس حملے نے یوکرین کے ہر بڑے شہر میں تباہی مچا دی ہے۔ لیکن یوکرین نہ تو ہار ماننے کو تیار ہے اور نہ ہی اس کا ہتھیار ڈالنے کا کوئی ارادہ ہے۔ ایک طرف یوکرین روس کے ہر حملے کا منہ توڑ جواب دے رہا ہے۔ روس کے حملوں سے پوری دنیا پریشان ہے۔ بدھ کو ہی 35 ممالک نے UNGC میں روس کے خلاف قرارداد پر دستخط کیے ہیں۔ اب یوکرین روس کے خفیہ منصوبے کا انکشاف کر کے اس پر تنقید کر رہا ہے. روس کے اس خفیہ منصوبے کے مطابق روس نے 18 جنوری کو جنگی منصوبے کی منظوری دی۔

یوکرین کی جوائنٹ فورسز آپریشنز کمانڈ نے اس خفیہ منصوبے کو لیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کمانڈ نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کی فوج نے ایک کامیاب آپریشن میں روسی آلات کے ساتھ ایک خفیہ دستاویز برآمد کی ہے۔ اس دستاویز میں روس کے حملے کا مکمل منصوبہ موجود تھا۔ اس سے روس کے خفیہ منصوبے کا انکشاف ہوا۔ اس سے ظاہر ہوا کہ روس 15 دنوں کے اندر اندر یوکرین پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

یوکرین کے ہاتھ میں موجود دستاویزات کے مطابق روس کے حملے کے اس پورے منصوبے میں بیلاروس اور چین بھی سرگرم نظر آتے ہیں۔ روس کے یوکرین پر حملے کے علاوہ ایک اور منصوبہ بھی منظر عام پر آیا ہے۔ اور وہ یوکرین سے ملحق ایک چھوٹے سے ملک مالڈووا پر روسی حملے کا منصوبہ ہے مالڈووا یوکرین اور رومانیہ کی سرحد پر واقع ہے۔ اور یوکرین کی طرح یہ بھی کبھی سوویت یونین کا حصہ تھا۔ دراصل ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس کی وجہ سے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو بھی تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔ اتفاقیہ طور پر لیک ہونے والی اس ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس بھی مالڈووا پر حملہ کرنے والا ہے۔

چین بھی کھل کر روس کی حمایت کر رہا ہے۔

جہاں تک چین کا تعلق ہے تو وہ روسی حملے سے پہلے ہی پوری طرح باخبر تھا۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے روس سے حملے کے اپنے منصوبے پر اس وقت عمل کرنے کو کہا تھا جب چین میں سرمائی اولمپک گیمز ختم ہو جائیں۔ نیویارک ٹائمز نے یہ دعویٰ ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے کیا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔