لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں چیلنج کرتا ہوں مجھ پر اور اہلیہ پر کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کر دیں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔ چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے ملاقات کی،انہوں نے کہا میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں میں تو ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔ لیکن کہا اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ گھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہو سکتا۔ عمران خان نے کہا میں چیلنج کرتا ہوں مجھ پر اور اہلیہ پر کرپشن کا ایک کیس بھی ثابت کر دیں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں، کہا ایسا لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الہی میرا ساتھ چھوڑ دیں، اب ہم نے پرویز الہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک رکھی ہے۔ جنرل (ر) باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔ اگر ایک ہی بار میں عام انتخابات ہو جائیں تو پیسے کی بچت ہوگی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سے متعلق سوال پر عمران خان نے قہقہ لگایا، اور کہا کہ پنجاب کے وزیراعلی کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہوجائے گا۔ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے 300 کے قریب امیدوار ہیں۔ مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلی پنجاب بنیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مریم نواز میری ٹیم کی بہترین کھلاڑی ہے، مریم نواز کوئی نہ کوئی ایسا بیان دے دیتی ہے جس سے مجھے فائدہ ہوتا ہے۔ سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں، جنرل (ر) باجوہ نے روس کی مخالف میں تقریر کی، اس تقریر پر جنرل (ر) باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا، خبر آئی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے لیکن وہ یاد رکھیں کہ جیل میں ڈالنے سے مزید ووٹ پڑتے ہیں۔