پنجاب اسمبلی توڑے جانے کا امکان

پنجاب اسمبلی توڑے جانے کا امکان
لاہور: (ویب ڈیسک) عمران خان کی سیاسی حکمت عملی ہر گھنٹے کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے۔ خبریں ہیں کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد اب پنجاب اسمبلی کو بھی توڑے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران کی سفارش پر قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا۔ بعد ازاں آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت نگراں سیٹ اپ کے تقرری تک عمران خان کو ہی بطور وزیراعظم کام جاری رکھنے کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ قومی اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی بھی توڑے جانے کا امکان ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم کی قانونی ٹیم گورنر پنجاب کی رہنمائی کریگی۔ ان کی آج وزیراعظم عمران خان سے بھی انتہائی اہم ملاقات ہوگی جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں: عمر سرفراز چیمہ نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا خیال رہے کہ چودھری سرور کو برطرف کئے جانے کے بعد عمر سرفراز چیمہ کو پنجاب کا نیا گورنر بنا دیا گیا تھا۔ گورنر ہاؤس میں نئے گورنر کی حلف برداری کی پروقار تقریب منعقد ہوئی،جس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے نئے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے عہدے کا حلف لیا۔ گورنر ہاؤس میں عمر سرفراز چیمہ کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے گورنر پنجاب کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا۔ گورنر ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب، ممبران صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ خیال رہے کہ چودھری محمد سرور کو گورنر پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 101 کے تحت چودھری سرور کی برطرفی کی منظوری دی تھی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔