(مینر حیدر) دنیابھر کے مسلمان اس ماہ مقدس کے آخری عشرے میں اپنے رب کے حضور زیادہ سے زیادہ عبادات بجا لانے میں مصروف ہیں،آخری عشرے کی طاق راتیں شب قدر کہلاتی ہیں۔ہزار راتوں سے بہترین رات لیلتہ القدر کی رات کونسی ہوتی ہے اور اس کی فضیلت کیا ہے؟
پروردگارِعالم کی ذاتِ پاک نے اپنے بندوں کو نوازنے کے لئے بعض دنوں کو دنوں پر اور بعض راتوں کو راتوں پربہت زیادہ فضیلت عطا فرمائی ہے،ر مضان المبارک کی آخری راتوں میں سے ایک رات آتی ہے ،جیسے شب قدرکہا جاتا ہے۔یہ بہت ہی قدر و منزلت اور خیر و برکت کی حامل رات ہے۔ اس رات کو اللہ تعالیٰ نے ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا ہے۔
اس رات کی فضیلت میں پوری سورۃ نازل فرمائی، جسے ہم سورۃ القدر کے نام سے جانتے ہیں،ہم نے اِس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ہے (1) اور تم کیا جانو کہ شب قدر کیا ہے؟ (2) شب قدر ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے(3) فرشتے اور روح اُس میں اپنے رب کے اذن سے ہر حکم لے کر اترتے ہیں (4) وہ رات سراسر سلامتی ہے طلوع فجر تک
علمااکرام کا کہنا ہے کہ شب قدر کو جبرائیل امین فرشتوں کے جھرمٹ میں زمین پر اتر آتے ہیں۔ وہ ہر اُس شخص کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں، جو کھڑے بیٹھے (کسی حال میں) اللہ کو یاد کر رہا ہو۔
‘حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ؐ نے فرمایا جس نے شبِ قدر میں حالت ایمان میں ثواب کی غرض سے قیام کیا اُس کے سابق گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور جس نے ایمان کی حالت میں ثواب کی غرض سے رمضان کے روزے رکھے اُس کے بھی سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔