سدھو موسے والا کو قتل کرنے کے بعد شوٹرز جشن مناتے رہے، ویڈیو وائرل

سدھو موسے والا کو قتل کرنے کے بعد شوٹرز جشن مناتے رہے، ویڈیو وائرل
پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث شوٹرز کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ گاڑی میں بیٹھے ہوئے ہتھیار لہراتے نظر آ رہے ہیں۔ فائرنگ کرنے والوں کے موبائل فونز سے یہ ویڈیو برآمد ہوئی ہے جس میں ملزمان جشن مناتے نظر آ رہے ہیں۔ کار میں سوار تمام شوٹر بے خوف ہو کر گانے بجاتے رہے موسے والا کے قتل کا جشن مناتے رہے. ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ قاتلوں کو پکڑے جانے کا کوئی خوف نہیں تھا اور وہ گھناؤنا جرم کرتے ہوئے بے خوفی سے جشن مناتے نظر آتے ہیں۔ یہ ویڈیوز فائرنگ کرنے والوں کے موبائل فونز سے ملی ہیں، پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والوں نے یہ ویڈیوز اپنے انسٹاگرام پر پوسٹ کی تھیں، تاہم اب وہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دی گئیں ہیں. ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح شوٹر موسے والا کے قتل کے بعد گاڑی میں گانے پر ہتھیاروں سے ویڈیو بنا رہے ہیں۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے موسے والا کے قتل کے سلسلے میں دو اور لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں وہ شوٹر بھی شامل ہے جس نے مبینہ طور پر موسے والا کو قریب سے گولی ماری۔ اس کے ساتھ، پولیس نے اس معاملے میں اب تک پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے، حکام کے مطابق دہلی پولیس نے اتوار کی رات انکت اور سچن بھیوانی کو گرفتار کیا، جو دونوں لارنس بشنوئی اور گولڈی برار گینگ کے رکن ہیں۔ پولیس کے مطابق سونی پت کا رہنے والا انکت ایک کم عمر شوٹر تھا اور اس نے موسے والا پر 6 گولیاں چلائیں اور اس نے یہ گولیاں دونوں ہاتھوں سے چلائیں۔ اس کے علاوہ انکت کے دوست سچن بھیوانی نے ان ملزمان کو چھپنے کے لیے جگہ دی تھی اور شوٹروں کی بہت مدد کی. ان شوٹروں نے تقریباً 35 مقامات تبدیل کیے ہیں، ان ملزمان نے چھپنے کے لیے فتح آباد، پیلانی، بلاس پور، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور کچھ دیگر ٹھکانوں پر قیام کیا. کہیں بھی یہ ملزمان ایک مقام پر 24 گھنٹے سے زیادہ نہیں ٹھہرے اور مسلسل سفر کر رہے تھے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔