2 سال قبل کار کی ٹکر سے جانبحق نوجوان کے ورثا نے انصاف کیلئے احتجاجی کیمپ لگالیا

2 سال قبل کار کی ٹکر سے جانبحق نوجوان کے ورثا نے انصاف کیلئے احتجاجی کیمپ لگالیا
کیپشن: young man died hit by the car of the judge's daughter
سورس: web desk

(ویب ڈیسک)اسلام آباد میں دو سال قبل کار کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے لڑکے کے لواحقین نے انصاف کے حصول کے لیے وفاقی دارالحکومت میں نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگالیا۔

تفصیلات کےمطابق مظاہرین نے دو سال قبل کار حادثے میں شکیل تنولی کی ہلاکت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے،شکیل کے والد رفاقت تنولی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ یہ گاڑی لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے جج کے زیر استعمال تھی،اسلام آباد پولیس کی کارروائی میں سستی پر اسلام آباد ہائی کورٹ  سے رجوع کیا۔

واضح رہے کہ 2022 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج کے زیر استعمال گاڑی کی ٹکر سے ایکسپریس وے پر سوہان پل کے قریب شکیل تنولی سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ واقعہ آدھی رات کو تیزی رفتاری کے باعث پیش آیا جس کے بعد سے کیس کی تفتیش تعطل کا شکار تھی۔

شکیل کے والد رفاقت تنولی نے کارروائی کے لئے درخواست دی تو دوران تفتیش معلوم ہوا کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے زیر استعمال تھی۔


 
 
 

Watch Live Public News