ویب ڈیسک: پاکستانی اداکار فیروز خان کی شادی میں انکی بہن و اداکارہ حمائمہ ملک کی شرکت کی ویڈیو نے شادی کی تاریخ پر سوال کھڑا کردیا۔
پہلی اہلیہ علیزہ سلطان سے طلاق کے بعد فیروز خان اپنی لو لائف کی وجہ سے شہ سرخیوں کا حصہ بنتے رہے اور انکا نام بھارتی اداکارہ گتھیکا تیواری سے بھی جوڑا گیا لیکن سوشل میڈیا پر 31 مئی کو وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے فیروز خان کے مداحوں کو حیران کردیا۔
وائرل ویڈیو میں فیروز خان کو سیاہ کُرتے میں ملبوس ہوکر مایوں کی مناسبت سے تیار دلہن کے ساتھ بیٹھے دیکھا گیا۔ ویڈیو کے ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ فیروز خان کی دعا نامی لڑکی کے ساتھ مایوں کی ویڈیو ہے۔
بعدازاں یکم جون سوشل میڈیا پر ایک نئی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں فیروز خان کریمی جوڑے میں ملبوس گھر کی سیڑھیاں چڑھتے نظر آئے اور اسی روز فیروز خان نے انسٹاگرام پر اپنی شادی کی ایچ ڈی تصویر شیئر کرتے ہوئے دوسری شادی کی تصدیق کردی۔
جہاں ایک طرف فیروز خان کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر تہلکہ مچاتی نظر آئیں وہیں دوسری جانب حمائمہ ملک نے اس دن انسٹاگرام پر اسٹوری جاری کی جس میں وہ دبئی میں اپنے دوستوں کے ساتھ نظر آئیں۔
حمائمہ ملک کی ان تصاویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے یہ اندازہ لگایا کہ اداکارہ فیروز خان کی شادی میں شریک نہیں تھیں لیکن اب ایک نئی وائرل ویڈیو نیا راز سامنے لے آئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں عروسی جوڑے میں ملبوس فیروز خان اور ان کی دوسری اہلیہ دعا شادی کا جشن مناتے ہوئے کیک کاٹ رہے ہیں اور اسی دوران سفید لباس پر سرخ دوپٹہ پہنیں حمائمہ ملک بھی ویڈیو میں نظر آئیں جو فیروز خان سے محوِ گفتگو تھیں۔
شادی کی تقریب میں حمائمہ ملک کو دیکھ کر مداح یہ موقف پیش کرتے نظر آرہے ہیں کہ شادی 31 مئی یا یکم جون کو نہیں ہوئی کیونکہ اس وقت حمائمہ ملک پاکستان میں نہیں تھیں لیکن ویڈیوز لیک ہوجانے پر فیروز خان نے اپنی شادی کی تصویر جاری کردی۔
اگرچہ سوشل میڈیا صارفین شادی کی تاریخ سے متعلق کشمکش کا شکار ہیں لیکن فیروز خان نے تاریخ کے حوالے سے کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے کہ وہ یکم جون کو ہوئی یا اس سے قبل۔
خیال رہے کہ فیروز خان نے2018 میں علیزہ سلطان سے شادی کی تھی اور اس جوڑی کے ہاں 2019 میں پہلے بیٹے سلطان جبکہ فروری 2022 میں بیٹی فاطمہ کی پیدائش ہوئی۔
3 ستمبر 2022 کو دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی تھی ، بعد ازاں عدالت نے ابتدائی فیصلے میں بچوں کی کسٹڈی علیزہ کو دے کر فیروز خان کو بچوں سے ملنے کا حق فراہم کیا تھا بعدازاں دونوں نے باہمی رضامندی سے بچوں کی کفالت کا معاملہ مارچ 2024 میں طے کرلیا۔