مخصوص نشتوں کے معاملے پر چیف جسٹس سے گفتگو ہوئی تھی؟ لطیف کھوسہ نے بتا دیا

مخصوص نشتوں کے معاملے پر چیف جسٹس سے گفتگو ہوئی تھی؟ لطیف کھوسہ نے بتا دیا
کیپشن: Latif Khosa's statement
سورس: Youtube

(مانیٹرنگ ڈیسک) لطیف کھوسہ نے کہا سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشتیں کے حوالے سے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ 100 فیصد غلط تھا،   الیکشن کمیشن نے تو بلے کا نشان ہی حذف کردیا تھا، جہیزکا سارا سامان تھا بس بلے کا نشان نہیں تھا۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں میزبان نے کہا کہ  آج عدالتی ریمارکس سے بھی یہ تاثر دیکھنے میں آیا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں نہ ملنے کا سارا ملبہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ پر ڈالا جاسکتا ہے، تو یہ تاثر دینا کہ الیکشن کمیشن نے ایک غلط فیصلہ دیا اور سپریم کورٹ نے اس غلط فیصلے پر مہر لگادی تو کیا یہ ٹھیک ہے؟ پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما لطیف کھوسہ نے کہا 100 فیصد یہ ٹھیک ہے یہ پاکستان کی جمہوریت کا قتل ہے اور یہ بات چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی عدالت میں  ان کے سامنے کہی تھی کہ یہ فیصلہ اُن فیصلوں میں شامل ہوگا جن سے پاکستان کو نقصان پہنچا، ہم 25 کروڑ عوام کے پاس انصاف لینے جارہے ہیں ہمیں آپ سے امید نہیں ہے۔

میزبان نے سوال کیا کہ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں نہ جاتے تو پی ٹی آئی مخصوص نشتیوں کا دعویٰ کرسکتی تھی؟ کیا سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ غلط تھا؟

لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تو بلے کا نشان ہی حذف کردیا تھا، جہیزکا سارا سامان تھا بس بلے کا نشان نہیں تھا، بلے کے نشان کا اوپشن کسی امیدوار یا جماعت کو نہیں تھا، ان کا خیال تھا کہ بلے کا نشان نہیں ہوگا تو عوام انتشار کو شکار ہوجائیں گے مگر عوام کے شعور پر حیران ہوں۔

اگر سنی اتحاد کونسل کی سیٹیں کسی بھی فریق کو دینے کی بجائے خالی چھوڑ دی جائیں تو یہ جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ ہوگا اور سپریم کورٹ ایسا ہونے نہیں دے گی، یہ بات واضح ہے کہ عمران خان ایک حقیقت ہے ان کو عوام نے ووٹ دیے ہیں، وہ الیکشن لڑیں ہیں اور جس پر عمران خان نے ہاتھ رکھا وہ الیکشن جیتا ہے۔

لطیف کھوسہ  نے مزید کہا کہ اگر وہ یہ کہیں کہ 45 ہزار ووٹ سے وہ جیتے ہیں تو  یہ غلط ہوگا کیونکہ عمران خان جیتے ہیں۔

Watch Live Public News