سندھ کے علاقہ کاچھو میں نئی مصیبت نے جنم لے لیا

سندھ کے علاقہ کاچھو میں نئی مصیبت نے جنم لے لیا

دادو (پبلک نیوز) سندھ کے تیسرے پسماندہ علاقہ کاچھو کے علاقوں میں ایک نئی مصیبت نے جنم لے لیا۔ متعدد علاقوں میں مال مویشیوں میں پراسرار بیماری نے مزید تباہی مچا دی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے پسماندہ علاقہ کاچھو میں چند ماہ پہلے آنے والے سیلاب میں تباہ شدہ علاقوں میں ایک نئی مصیبت نے جنم لے لیا۔ تحصیل جوہی کے مختلف علاقوں کے مال مویشیوں میں پراسرار بیماری پھیل گئی جس کے باعث متعدد علاقوں ڈرگھ بالا، قصبو، ہیروخان، حاجی خان، ٹنڈو رحیم، چہنی، ساوڑو، واہی پاندھی و شاہ حسن سمیت دیگر شہروں اور دیہاتی علاقوں میں سیکڑوں مویشی ہلاک ہوگئے۔

جس کی وجہ سے مکینوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا کاچھو و جوہی کے مویشی ملکان کی جانب سے احتجاج کیا گیا مکین کہتے ہیں وٹنری سینٹر غیر فعال ہیں 15 سے زائد سینٹروں میں تعنیات تمام عملے کی عدم موجودگی و ادویات ناپید ہونے کی وجہ علاج کرانے سے قاصر ہیں۔

محکمہ لائیو سٹاک کے افسران کو بار بار شکایت کرتے ہیں مگر کوئی سننے والا ہی نہیں ہے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعلی سندھ سمیت دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ علاقوں کے مویشیوں میں پھیلی ہوئی بیماری کو روکنے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر عملہ و ادویات بھیجی جائیں تاکہ سیکڑوں مویشی مرنے سے بچ سکے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔