ویب ڈیسک: قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپے پر ہنگامہ ہوا ہے جبکہ نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں محمود خان اچکزئی کا احترام کرتا ہوں لیکن ذاتیات کی بات ہوگی تو بات دور تک جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت جاری ہے،سیاسی رہنماؤں نے سنی اتحاد کونسل کےصدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کی ہے۔
شہباز شریف
قومی اسمبلی اجلاس میں محمود خان اچکزئی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ ان کے الفاظ حذف کردیں، جس پر ایاز صادق نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی ذاتیات پر بات نہ کریں۔
بیرسٹر گوہر علی خان کی مذمت
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے پختونخوا ملّی عوامی پارٹی کےسربراہ محمود خان اچکزئی کی رہائشگاہ پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی امیدوار اور پختونخوا ملّی عوامی پارٹی کےسربراہ جناب محمود خان اچکزئی کی رہائشگاہ پر چھاپے اور چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
عمر ایوب خان کی مذمت
تحریک انصاف کے رہنما عمرایوب نے محمود خان اچکزئی کے گھر پر ریڈ کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے رات گئے پولیس کی جانب سے گھر پر ریڈ کئے جانے کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی جائے گی۔
اسد قیصر کی مذمت
تحریک انصاف کے رہنمااسد قیصر نے کہاکہ محمود خان اچکزئی کے گھرپر چھاپے کی مذمت کرتا ہوں،کل پیغام دیا گیا کہ اسمبلی میں جو تقریر کرے گا اس کا یہ انجام ہوگا، پیغام دیتا ہوں ڈر اور خوف کا وقت گزر چکا ہے۔
بلاول بھٹو کی مذمت
بلاول بھٹو زرداری نے محمود اچکزئی کے گھر پر رات گئے ریڈ کی مذمت کی اور محمود اچکزئی کے گھر پر ریڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدارتی انتخابات کو بلاوجہ متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔