چین کا جلد از جلد سپر پاور بننے کا منصوبہ

چین کا جلد از جلد سپر پاور بننے کا منصوبہ
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) پینٹاگون کی اس رپورٹ نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین تمام اندازوں کو غلط قرار دیتے ہوئے تیزی سے جوہری طاقت تیار کر رہا ہے۔ اس کا منصوبہ جلد از جلد سپر پاور بننے کا ہے۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سپر پاور بننے کا خواہشمند چین خفیہ طور پر اپنی جوہری صلاحیت میں توقع سے زیادہ تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ چین کا منصوبہ ہے کہ وہ امریکا کو پیچھے چھوڑ کر ایک سپر پاور بن جائے یا صدی کے وسط تک اس سطح پر پہنچ جائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھ سال کے اندر چینی جوہری ہتھیاروں کی تعداد 700 تک جبکہ 2030ء تک ایک ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔ تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ چین کے پاس اس وقت کتنے ہتھیار ہیں۔ ایک سال قبل امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا کہ چین کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 200 سے کم ہے اور اس دہائی کے آخر تک اس کے دوگنا ہونے کا امکان ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکا کے پاس اس وقت 3,750 جوہری ہتھیار ہیں۔ 2003ء تک امریکا کے جوہری ہتھیاروں کی کل تعداد تقریباً 10,000 تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور روس کی طرح چین بھی جوہری ٹرائیڈ تیار کر رہا ہے جو زمین پر مار کرنے والے میزائلوں، ہوا سے مار کرنے والے میزائلوں اور آبدوزوں سے جوہری ہتھیار پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہو گا۔ حال ہی میں سیٹلائٹ تصویروں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین کم از کم تین جگہوں پر میزائل کی تنصیبات بنا رہا ہے۔ تاہم امریکی تھنک ٹینک فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس (ایف اے ایس) نے سیٹیلائٹ ٹیکنالوجیز کی فراہم کردہ تصاویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ چین 300 نئے میزائل سائلوز بنا رہا ہے۔