ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے آج اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کے پیش نظرحکومت نے وفاقی دارالحکومت کو کنٹینرسٹی میں تبدیل کردیا جبکہ کابینہ کی منظوری کے بعد فوج طلب کرلی گئی ہے۔
حکومت نے جڑواں شہر راولپنڈی اور اسلام آباد جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر سیل کردیے جبکہ فیض آباد کے دونوں اطراف کنٹینرز لگا کر بند کردیا۔ راستے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل سروس معطل ہے، ڈبل سواری پر پابندی اورمیٹرو بس سروس اور تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، وفاقی کابینہ کی جانب سے فوج تعینات کی منظوری کے ساتھ ہی فوج طلب کرلی گئی ہے جبکہ شہر سے 412 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل رہے گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل رہے گی۔ کشیدہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کےلیے معطل کی جائے گی۔ انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ ضرورت کے مطابق کیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا ہے کہ جن شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کی جائے فیصلہ مخفی رکھا جائے۔ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے انٹرنیٹ سروس معطل کی جارہی ہے۔
علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی تیاری مکمل کرلی، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ڈی چوک احتجاج کے لیے مخصوص اور تربیت یافتہ دستہ قافلوں سے پہلے جائے گا، راستے کلئیر کرنے کے لیے بھاری مشینری قافلوں سے آگے ہوگی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے قافلوں کو اسلام آباد کے راستے بند ہونے کے باوجود ہر صورت ڈی چوک تک پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈی چوک احتجاج کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 11 بجے پشاور سے روانہ ہوں گے اور 12 بجے صوابی میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
کابینہ اراکین، پارٹی قیادت اور اراکین اسمبلی اپنے حلقوں کے قافلوں کی نگرانی کریں گے۔
رکن قومی اسمبلی کو احتجاج کے لیے 500 کارکن لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے جبکہ احتجاج کے لیے خصوصی کنٹینر تیاراور ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ، رینجرز طلب
لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ ہو گئی۔ حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی۔ دفعہ 144 کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کیلئے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
لاہور میں 5 اکتوبر کیلئے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کی ہے۔ پابندی کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔
یاد رہے کہ لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے۔ لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کیے گئے۔ محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے۔ رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی منظوری
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کی منظوری دی، اہم سرکاری عمارتوں اور ریڈ زون کی سیکیورٹی فوج کے سپرد ہوگی، اسلام آباد میں رینجرز پہلے ہی تعینات ہے۔
احتجاج سے قبل مری روڈ اور فیض آباد میں مزید کنٹینرز پہنچ گئے
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج سے قبل مری روڈ اور فیض آباد میں مزید کنٹینرز پہنچ گئے ہیں جبکہ احتجاج کے باعث اسلام آباد کے داخلی راستوں کو مکمل بند رکھا جائے گا۔
صوابی، ہارون آباد، برہان، جی ٹی روڈ ، براہمہ بہتر، واہ کینٹ اور میاں خان کے مقامات پر موٹرویز بھی بند کر دی گئی ہیں، ریسٹ ایریا میں ہیوی مشینری پہنچ گئی ہے جبکہ فائر برگیڈ، موبائل کرینز، ایمبولینس بھی پہنچا دی گئی ہیں۔
راولپنڈی، اسلام آباد میں ٹریفک کی صورتحال
ترجمان راولپنڈی ٹریفک پولیس نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ فیض آباد، مری روڈ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ اسٹیڈیم روڈ، ڈبل روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ سکتھ روڈ چوک، چاندنی چوک اور سی بلاک چوک بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ کھنہ پل، ساہی چوک، ناز سینما، کوہاٹی بازار موڑ اور لیاقت باغ بند ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی اے وی کالج چوک، مریر چوک، ایم ایچ چوک، حیدر روڈ بھی ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ اسی طرح کچہری چوک اور کچہری سے کورال پرانا ایئرپورٹ روڈ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ ساون پل ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ سنگل لائن ٹریفک ان اور آوٹ ہو سکے گی۔
بیان کے مطابق ٹی چوک روات، مارگلہ ٹرن پیرودھائی ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند ہے۔ خیابان، شاہ نجف، کیریج فیکٹری، 26 نمبر چونگی، ناکہ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ چیئرنگ کراس اور دھاما سیداں بھی ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔
خواجہ کارپوریشن ہر طرح کی ٹریفک کے لیے کھلا ہوا ہے۔ چک بیلی موڑ، راوت مندرہ موڑ، مسا کسوال، جی ٹی روڈ گجر خان ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ دولتالہ موڑ، جی ٹی روڈ چکوال ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ کورال چوک ٹریفک کے لیے بند ہے ۔حالات کے پیش نظر کسی مومنٹ کے دوران اسے کھولا جا سکتا ہے۔
سی ٹی او بینش فاطمہ کے مطابق شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کا ایمرجنسی پورٹل 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔
خیبرپختونخوا سے آنے والے تمام راستے بند
خیبرپختونخوا سے آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں، موٹروے ایم ون چار مقامات جی ٹی روڈ، اٹک خورد، حسن ابدال، چسکاپوانٹ پر مکمل بند ہے۔ جبکہ سی پیک کو بھی مختلف مقامات سے سیل کردیا گیا ہے۔ ضلع بھر کے داخلی خارجی راستے بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دیں
اسلام آباد پولیس نے بھی احتجاج سے قبل گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔ پولیس نے شہر بھر سے مالشیے، بھکاری، موٹر سائیکل سوار سمیت اسلام آباد آنے والے 412 افراد گرفتار کر لئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان بستیوں سے بھی کاوروائی کر 60 کے قریب افغان شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تمام افراد کو بہارہ کہو، ترنول، سنگجانی سے گرفتار کیا گیا، اسلام آباد پولیس کا دعویٰ ہے گرفتار تمام افراد تحریک انصاف کے کارکنان ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرہن سے کیل لگے ڈنڈے، غلیل اور کنچے بھی برآمد کر لیے گئے۔
مظاہرین کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، آج رات سے ریڈ زون میں رینجرز کو تعینات کر دیا جائے گا۔
گرفتاریوں کیلئے ٹیمیں تشکیل
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے سات ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، ہر ٹیم میں 15 سے 17 پولیس اہلکار اور افسران کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ سات ٹیمیں اسلام آباد کے مختلف مقامات پر گرفتاریاں کریں گی، ہر ٹیم کا انچارج سب اسپکٹر رینک کا افسر ہوگا۔
گرفتاری کے لئے تشکیل ٹیموں کی سربراہی ایس پی رینک کا افسر کرے گا، ٹیمیں آج رات سے کریک ڈاؤن شروع کریں گی، تھانوں کی مدد سے مقامی افراد کو گرفتار کیا جائے گی، کل احتجاج کے لئے آنے والوں کو بھی یہ ہی ٹیمیں گرفتار کریں گی۔
اندرون و بیرون ملک فضائی آپریشن:
مختلف شہروں بالخصوص راولپنڈی اور اسلام آباد میں راستوں کی بندش کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق اسلام آباد سے اندرون ملک اور بیرون ملک فضائی آپریشن شیڈول کے مطابق جاری ہے۔ تاہم مسافروں سے درخواست ہے کہ وہ ائیرپورٹ کی طرف سفر کرتے ہوئے متبادل اور کھلے راستوں سے متعلق آگاہی حاصل کرکے نکلیں۔
مسافروں سے التماس ہے کہ پرواز کی مناسبت سے مقررہ وقت سے کافی دیر پہلے ائیرپورٹ روانہ ہوں تاکہ وہ بروقت پہنچ جائیں۔ رش اور پرواز چھوٹنے کی کوفت سے پچنے کیلئے وقت نکال کر ائیرپورٹ کی جانب کا رخ کرنا بہتر ہے۔ اپنی پروازوں سے متعلق بروقت معلومات یا بکنگ کی تبدیلی کیلئے پی آئی اے کے کال سنٹر پر کال کی جاسکتی ہے۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات،کراچی سے روانہ کئی پروازیں منسوخ:
کراچی سے دبئی ایئر بلو کی پرواز پی اے 110منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے ملتان ایئر بلو کی پرواز پی اے 807منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے لاہور سیرین ائیر کی پرواز ای آر 524،522منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے اسلام آباد سیرین ائیر کی پرواز ای آر 504منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے لاہور ائیر سیال کی پرواز پی ایف 143 منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے کوئٹہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 310منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے لاہور پی آئی اے کی پرواز پی کے 306،302منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے سکھر پی آئی اے کی پرواز پی کے 536منسوخ کردی گئی۔
کراچی سے اسلام آباد پی آئی اے کی پرواز پی کے 368منسوخ کردی گئی۔
ڈبل سواری بند
شہر میں امن و امان کے لیے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے آئندہ دو روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوچکا ہے، خلاف ورزی کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
میٹرو بس بند
جڑواں شہروں میں چلنی والی میٹروبس سروس بھی آج مکمل طور پر بند رہے گی، راولپنڈی صدر اسٹیشن تا پاک سیکریٹریٹ تک میٹرو بس سروس بند رہے گی۔