افغانستان میں داعش کی موجودگی،یوایس ٹوڈے کا بڑا دعوی سامنے آگیا

کیپشن: افغانستان میں داعش کی موجودگی،یوایس ٹوڈے کا بڑا دعوی سامنے آگیا

پبلک نیوز: افغانستان آئی ایس آئی ایس ( داعش) کا منظم گڑھ بن گیا ہے، یو ایس اے ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں راک کنسرٹ پر دہشت گرد حملہ آئی ایس آئی ایس( داعش)نےکیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ماسکو کانسرٹ پر حملے کے دوران 140 سے زائدافراد ہلاک ہوئے تھےیو ایس اے ٹوڈے رپورٹ کے مطابق،2021 میں افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے بعدISIS-K نےافغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جڑیں مزید مظبوط کرلی ہیں، ISIS-K، ریاست اسلامی کی برانچ ہے اور عالمی سطح پر باقی دہشتگرد گروہوں سے زیادہ خطرناک ہے،2021 میں ISIS-K نے کابل ایئر پورٹ پر خود کش حملہ کیا جس میں 170 افغان اور 13 امریکی ٹروپس ہلاک ہوئے تھے۔

سابق افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے سربراہ احمد ضیاء سراج نے آئی ایس کے پی کیلئے افغانستان کو محفوظ ترین جگہ قرار دیا،انہوں نے کہا آئی ایس کے پی کی انٹیلی جنس طالبان کیساتھ کافی گہرے رابطے میں ہے۔

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل نگاٹا نے کہا افغانستان سے امریکہ کےانخلاء کے بعد سے آئی ایس کے پی کی بین الاقوامی رسائی، طاقت اور توسیع وسیع ترین اور مزید طاقتور ہو گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ آئی ایس کے پی نے افغانستان میں طالبان کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پورے خطےمیں اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں۔

اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے مطابق افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے بعد سے آئی ایس کے پی کے دہشتگردوں کی تعداد 4 ہزار سے 6 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

آئی ایس کے پی پاکستان،ایران، ازبکستان اور تاجکستان میں متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث رہ چکا ہے،آئی ایس کے پی کے طالبان کیساتھ تعلقات بھی کشیدگی کا شکار ہیں جسکی وجہ افغانستان، چین اور روس کا باہمی تعاون ہے۔

آئی ایس کے پی کی جانب سے العزائم کے نام پر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی چلایا جارہا ہے جسکے ذریعے وہ نہ صرف اپنے متعلق خبر عوام تک پہنچاتے ہیں بلکہ نئے دہشتگرد بھی بھرتی کرتے ہیں۔،آئی ایس کے پی کے زیر نگرانی ایک میگزین بھی شائع کیا جاتا ہے جسکا نام وائس آف خراسان ہے۔

ستمبر 2022 کی رپورٹ کےمطابق العزائم میڈیا کی جانب سے 750 آڈیوز، 108 وڈیوز اور 175 کتابیں شائع کی گئیں،العزائم میڈیا دہشتگردوں کو آن لائن ٹریننگ بھی فراہم کرتا ہے،العزائم میڈیا کی جانب سے طالبان کو بھی آئی ایس کے پی جوائن کرنے کیلئے راغب کیا جاتا ہے۔

اسلامی کی جانب سے آئی ایس کے پی کے سرغنہ کے طور پر غفاری کو منتخب کیا گیا جو کہ آئی ایس کے پی کے تمام آپریشنز کا ذمہ دار ہے۔

غفاری یونیورسٹی کے طلباء اور غیر سلفیوں کو اپنی فوج میں شامل کررہا ہے جنکا تعلق ازبکستان، تاجکستان اور افغانستان سے ہے۔

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل نگاٹا  نے کہا کہ آئی ایس آئی ایس جدید تاریخ  کا سب سےطاقتور،سب سے زیادہ قائل کرنے والا اورحکمت عملی کے لحاظ سے سب سے موثر دہشت گرد گروہ ہے،ان کے پاس ایک بہت موثر نیٹ ورک ہے جو مشرقی ایشیا سے لے کرمغربی افریقہ تک اور یہاں تک کہ بحرالکاہل اور اس سے آگے تک چلتا ہے،القاعدہ کبھی اتنی مضبوط نہیں ہوئی جتنی آج آئی ایس آئی ایس ہوچکی ہے۔