وزیراعظم عمران خان سے علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک کی ملاقات

وزیراعظم عمران خان سے علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک کی ملاقات
اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیر اعظم عمران خان سے علاقائی نائب صدر ورلڈ بنک اور جنوبی ایشیاء مسٹر ہارٹ وِگ شکافر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں کنٹری ڈائیریکٹر عالمی بنک ناجے بنحسین، وفاقی وزراء شوکت فیاض ترین، عمر ایوب، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ علاقائی نائب صدر ورلڈ بنک نے کہا ہے کہ احساس پروگرام تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ کا دنیا بھر میں منفرد اور بڑا پروگرام ہے جس کی بین الاقوامی سطح پر مثالیں دی جا رہی ہیں امید ہے کامیاب پاکستان پروگرام بھی اسی طرز کا ایک مثالی پروگرام ہوگا۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال خاص طور پر مثبت معاشی اعشاریوں گردشی قرضوں میں خاطر خواہ کمی اور بڑھتی ہوئی برآمدات پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ حکومت کے اقدامات جن میں ایس ڈی جیز پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے کسانوں کی آسان قرضوں سے معاونت و منڈیوں تک بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ذریعے رسائی، آپٹیکل فائیبر سے مواصلات کے نظام میں بہتری جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں تعلیمی سرگرمیوں کو فعال رکھنے میں معاونت، انضمام شدہ اضلاع کے لوگوں کی ترقی کیلئے اٹھائے اقدامات، ماحولیاتی آلودگی کے سدباب جس میں جنگلات کی بھالی، بلین ٹری سونامی اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں پر پابندی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ مزید پاکستان کے گزشتہ سال باقی ملکوں جن میں آئی ایم ایف پروگرام جاری ہے ان کی نسبت Debt to GDP Ratio میں معاشی شعبے میں اصلاحات کے ذریعے سب سے کم اضافے اور معاشی ترقی میں تمام طبقوں کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر بھی گفتگو ہوئی. شرکاء کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے معاشی ترقی کی پالیسی اپنا رہا ہے جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملکی ریونیو بھی بڑھے گا اور لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔ مسٹر ہارٹ وِگ شکافر نے اس موقع پر کہا کہ نہ صرف عالمی بنک بلکہ پوری دنیا پاکستان کے احساس پروگرام کی تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ کے حوالے سے معترف ہے اور مثالیں دیتی ہے۔ پاکستان میں عالمی بنک متعدد منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور سماجی تحفظ کے منصوبوں میں بھی پوری معاونت میں دلچسپی رکھتا ہے. اسکے علاوہ حکومت کی معاشی اصلاحات اور COVID کے دوران سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی بھی قابلِ تحسین ہیں. مزید کہا کہ عالمی بنک اور پاکستان کا ملک کی عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے تعاون جاری رہے گا۔ وزیرِ اعظم نے عالمی بنک کے پاکستان کے ساتھ مشکل وقت میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک معاشی طور پر کمزور طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ کامیاب پاکستان منصوبے کا جلد افتتاح کر دیا جائے گا جو کسانوں کو معاونت، سستی رہائش کی فراہمی اور کاروبار میں آسانی کیلئے آسان شرائط پر قرض فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے اس وقت پوری دنیا میں اشیاء کی قیمتوں میں 40 فی صد تک اضافہ ہوا ہے، حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عوام پر بوجھ کم کرکے ریلیف فراہم کیا جائے. حکومت معاشی ترقی سے اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کو بھی اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔