حکومت کا بلوچستان کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

حکومت کا بلوچستان کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

ویب ڈیسک: حکومت کا  بلوچستان کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ترقیاتی منصوبوں کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سے منظور شدہ منصوبوں میں مقامی لوگوں کو رائلٹی کے ساتھ 80 فیصد نوکریاں بھی مل رہی ہیں۔ بلوچستان میں کل 57 قومی سطح کے منصوبے ہیں جن میں 43 پر کام جاری ہے۔ سی ایس آر ذمہ داری کے تحت مختلف فلاحی منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔

چمالنگ کے ترقیاتی منصوبوں میں 3 نئے سکولز، 4315 اسکالرشپس، تقریباً 3937 اساتذہ کو ملازمتیں اور 5.19 ملین کی واٹر سپلائی اسکیمیں شامل ہیں۔ ہرنائی میں کوسٹ بازار میں شمسی لائٹس کی تنصیب اور کِلّی مردان میں گھروں کو بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ دُکی میں میڈیکل کمپلیکس, بوائز ہاسٹل، 43 سکالرشپس،7 واٹر فلٹریشن پلانٹس، سکولوں کے لیے بسیں اور فیملی پارکس تعمیر کی جارہی ہیں۔ مچھ میں 2 بنیادی صحت کے مراکز کی تزئین و آرائش، سول ہسپتال کے لیے ایکسرے مشین اور ایمبولینس کی فراہمی بھی ہوئی ہے۔ 

سیندک میں مقامی لوگوں کیلئے پانی اور توانائی کے قابل ذکر منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ریکوڈک حُمائی، مشکینچہ اور درینچہ میں 3 پرائمری سکول، نوشکی میں 2 کلینکس جبکہ 2028 تک ریکوڈک منصوبے میں تقریبا 5000 ملازمتوں کی فراہمی کی جائے گی۔ او جی ڈی سی ایل 263 سکالرشپس، ضلع جھل مگسی میں ٹراما سنٹر، ضلع نوشکی میں بلڈ بینک کی سہولت، ڈی ایچ کیو صحبت پور میں ایک ایمبولینس جبکہ پیر کوہ تا ڈیرہ بُگّی میں 10.5 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کی جاچکی ہے۔

پی پی ایل 3 ہزار طلبہ کو ٹیکنیکل تعلیم، سوئی میں پی پی ایل فیڈریشن ہسپتال، سوئی ویلفیئر ہسپتال میں 50 بیڈز کی فراہمی، 300 افراد کو ملازمتیں جنکی کم سے کم تنخواہ 250,000 روپے، سوئی میں47 کلومیٹر سڑک کی تعمیر اور قدرتی افات سے بچاؤ کے لیے 2022 میں 70 ملین روپے کی فراہم کیے جاچکے ہیں۔اوچ میں پاور پلانٹ، 4 نئے سکولز میں 1600 طالبات، 257 سکالرشپس، 30000 لوگوں کے لیے 13 واٹر فلٹریشن پلانٹس پر کام مکمل ہو چکا۔ڈیرہ مراد جمالی میں 4 بڑی شاہراوں پر کام، ضلع نصیرآباد میں 78 کلومیٹر الیکٹرک لائن جبکہ کرونا 2019 میں تقریباً 54 ملین روپے کی فراہمی کی جاچکی ہے۔

اس کے علاوہ حبکو حب میں 6 پرائمری سکول اور 2 سیکنڈری سکول، دالبندین میں 10 سولر واٹر سسٹم، 9 دیہاتوں کو واٹر ٹینکرز، 3 بنیادی مراکز صحت پر کام جب کہ 782228 مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ 

اے سی پی ایل پرائمری اور سیکنڈری سکولز کا قیام اور 13 واٹر فلٹریشن پلانٹس تعمیر کروا رہا ہے۔ سکران میں 6 بیڈز پر مشتمل میڈیکل سینٹر، سول ہسپتال حب میں آئی سی یو جبکہ سکران اور دُریجی میں 2 بڑی سڑکوں کی تعمیر کی جاچکی ہے۔ڈی جی خان سیمنٹ ماوزا چیچائی اور گڈانی میں 2 سکولوں کی تعمیر، مقامی آبادی کیلئے 3 ایمبولینسز، حب بائی پاس پر کام مکمل اور رمضان گوٹھ حب میں 5.5 K.V کے سولر سسٹم کی فراہمی کی کی جارہی ہے۔

بلوچستان کی خوشحالی کے لیے خدمات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

Watch Live Public News