ویب ڈیسک: وزیر اعظم عمران خان نے بطور وزیر اعظم جہاں دیگر کئی بڑے، تاریخ اور روایت سے ہٹ کر فیصلے کیے وہیں پر ریاست مدینہ کا نعرہ بھی بلند کیا۔ یہ محض نعرہ نہیں تھا بلکہ انھوں نے اس پر پورا اترنے کے لیے عملی ثبوت بھی دیا۔انھوں نے وزیر اعظم آفس میں رہتے ہوئے گزشتہ مالی سال کے دوران اپنے اخراجات کے لیے مختص کردہ 218 ملین روپے میں سے محض 46 ملین خرچ کیے۔ بجٹ اور سرکاری دستاویزات میں یہ اعدادوشمار نمایاں طور پر موجود ہیں۔ان کے تخمینہ شدہ بجٹ سے اتنے کم حجم کے بعد یہ بات بڑے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کفایت شعاری کی مثال قائم کر دی ہے۔ یہ بچت انھوں نے سفر اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اخراجات میں کمی کے باعث کی۔