(ویب ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور ایس ای او پلس سمٹ میں فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک موقف، وزیراعظم نے بھرپور طریقے سے غزہ کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے وزیراعظم شہباز شریف عالمی برادری پر اسرائیلی کو جوابدہ بنانے اور انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے پر زور دیا، کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے،عالمی عدالتی انصاف بھی اسرائیل کی بہیمانہ کاروائیوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہے،اسرائیل نے غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے،عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کرے۔
پاکستان کا موقف ہے کہ تمام تر دیرینہ تنازعات کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، فلسطین میں 37 ہزار کے قریب معصوم لوگوں کو شہید کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے : وزیراعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں قومی بیان
اسرائیل کی جانب سے 20 لاکھ فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا۔
پاکستان فلسطین کے مسئلے کا 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی طرز پر دو ریاستی حل کا حامی ہے جس کے تحت فلسطینی ریاست کا قیام ہو اور جس کا دارالحکومت القدس ہو ۔