الیکشن کمیشن نےسنی اتحاد کونسل فیصلے کے بعد خالی مخصوص نشستوں کی تقسیم شروع کردی

الیکشن کمیشن نےسنی اتحاد کونسل فیصلے کے بعد خالی مخصوص نشستوں کی تقسیم شروع کردی

(ویب ڈیسک ) الیکشن کمیشن  آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل فیصلے کے بعد خالی مخصوص نشستوں کی تقسیم شروع کردی۔

الیکشن کمیشن نے  قومی اسمبلی سے  اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکشن جاری کردیا۔  مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ایف کو ایک ایک نشست مل گی۔ نیلم ، جیمز اقبال اور رمیشن کمار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئے۔

قومی اسمبلی میں پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکشن بھی جاری کردیا گیا۔ پیپلز پارٹی کو دو اور مسلم لیگ ن کو ایک نشست مل گئی۔ ثمینہ خالد گھرکی ، نتاشہ دولتانہ اور تمکین نیازی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئیں۔

  الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کے لئے خواتین کی مخصو ص نشستوں کااعلامیہ جاری کردیا.  قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کو خیبرپختونخوا سے 4 نشستیں مل گئی, جمعیت علماءاسلام اور پیپلز پارٹی کو 2,2 نشستیں مل گئی.

اعلامیے کے مطابق   خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ ن کی صوبیہ شاہد،غزالہ انجم، شہلا بانو اور شاہین منتخب ہوگئیں ،  جے یوآئی کی نعیمہ کشور، صدف احسان بھی مخصوص نشستوں پر ایم این اے منتخب جبکہ   پیپلز پارٹی کی عاصمہ عالمگیر اور نعیمہ کنول خواتین کی مخصوص نشستوں پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئیں۔

الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کی خالی مخصوص نشستوں کی تقسیم شروع کردی ہے۔  پیپلز پارٹی کو مزید دو نشستیں مل گئیں،  سندھ میں ایم کیو ایم کو ایک اور نشست مل گئی۔

پیپلز پارٹی کی سمیتا افضال خواتین کی کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بن گئیں ، پیپلز پارٹی کے سریندر ولاسائی اقلیت کی نشست پر رکن سندھ اسمبلی بن گئے جبکہ  ایم کیو ایم کی فوزیہ حمید بھی سندھ اسمبلی کی رکن بن گئی ہیں ۔ 

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل کو نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

سندھ اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے بعد پارٹی پوزیشن تبدیل ہوگئی۔پیپلزپارٹی ارکان اسمبلی  کی تعداد 116 ہو گئی ، ایم کیو ایم ارکان اسمبلی کی تعداد 37  ہو گئی ۔جی ڈی اے کے تین ، پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد 9 اور جماعت اسلامی کا ایک رکن ہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں اقلیتوں کی باقی تین نشستیں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون اور جمعیت علماء اسلام میں تقسیم کردی گئیں ۔مسلم لیگ ن ،پیپلزپارٹی اور جمیعت علما اسلام کو ایک ایک نشست الاٹ کردی گئی.