آکسیجن سلنڈر کے نام پر فراڈ کرنے والے ’ٹھگ‘ متحرک

آکسیجن سلنڈر کے نام پر فراڈ کرنے والے ’ٹھگ‘ متحرک

ویب ڈیسک: بھارت میں کورونا وائرس کی وباء انتہائی صورتحال اختیار کر چکی ہے، ملک میں آکسیجن کی سپلائی بری طرح متاثر ہے، جبکہ مریض ایمبولینسوں اور کار پارکنگز میں دم توڑ رہے ہیں.

اس وبائی صورتحال کے باوجود بھارت میں آکسیجن کی فروخت کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے اور کئی فراڈئیے بھی اس دوران متحرک ہو گئے ہیں. بھارتی میڈیا کیجانب سے اس بارے میں افسوسناک خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں. میڈیا کے مطابق کئی نوسرباز آن لائن فراڈ کر رہے ہیں، مریضوں کے لواحقین کا کہا جا رہا ہے کہ آکسیجن گھر پہنچا دی جائے گی مگر اس کی ادائیگی آن لائن کرنی ہو گی.

تاہم، دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس طرح کے معاملات پر ایکشن لے رہی ہے۔اب تک دس ایف ائی آرز درج کی گئی ہیں. یاد رہے کہ دہلی اور اس کے گرد و نواح میں متعدد افراد اس فراڈ کا نشانہ بننے کے بعد سوشل میڈیا پوسٹوں کے ذریعے اپنے ساتھ پیش آئے واقعات شیئر کر رہے ہیں۔

ایک بھارتی شہری نے انڈیا ٹوڈے سے بات چیت میں کہا کہ اسے آکسیجن سپلائی کرنے والوں کی طرف سے 50 کلوگرام سلنڈر کیلئے 27،500 روپے مانگے گئے جس کی واٹس ایپ گروپ پر تفصیلات موصول ہوئیں۔ تاہم شہری میانک جین کی درخواست کو سپلائی کرنے والے نے پیشگی ادائیگی نہ کرنے پر رد کر دیا۔ شہری نے کہا کہ "میں نے اس سے کہا تھا کہ میں اس کی ادائیگی نقد کروں گا کیونکہ مجھے ایک ممکنہ دھوکہ دہی کا اندازہ ہوا تھا۔

دوسری جانب مودی سرکار کی جانب سے غیر سنجیدگی پر مبنی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارت میں سعودی عرب کی جانب سے مہیا کی گئی آکسیجن پر معروف کارپوریٹ کمپنی "ریلائنس" کا لیبل لگایا جا رہا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ بھارت کو ایک انتہائی خوفناک صورتحال کا سامنا ہے جبکہ مودی سرکار  تشہیری مہم میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں کووڈ 19 سے یومیہ ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، بھارتی حکام نے 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 780 نئ ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ بھارت میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 3 لاکھ 82 ہزار 315 ہو گئی ہے۔ بھارت میں کووڈ 19 کے کیسز کی مجموعی تعداد 2 کروڑ 66 لاکھ 5 ہزار 148 ہو گئی ہے۔ سرکاری طور پر 2 لاکھ 26 ہزار 188 بھارتیوں کی کووڈ کے باعث موت واقعہ ہو چکی ہے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔