انٹرنینشل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ کا جادو جہاں سر چڑھ کر بول رہا ہے وہیں آئی سی سی کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے قوانین اس میگا ایونٹ کو مزید دلچسپ بنا دیں گے۔ بھارت کی میزبانی میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ کے 13 ویں ایڈیشن کا آغاز آج سے احمد آباد کے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں ہورہا ہے۔ ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں آج دفاعی چیمپیئن انگلینڈ اور 2019 ورلڈکپ کے رنر اپ نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا۔ انگلینڈ میں کھیلے گئے 2019 کے ورلڈکپ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے آئی سی سی کی جانب سے اس مرتبہ قوانین میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ باؤنڈری کاؤنٹ رول کا خاتمہ آخری ون ڈے ورلڈکپ فائنل کے بعد آئی سی سی قوانین کو لے کر ایک نئی بحث نے جنم لیا تھا۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان فائنل میں میچ سُپر اوور کے باوجود بغیر نتیجہ ختم ہونے کے بعد میزبان ٹیم کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔ آئی سی سی کے قوانین کے تحت کسی میچ کا سُپر اوور میں بھی نتیجہ نہ نکلنے کے بعد زیادہ باؤنڈریز اسکور کرنے والی ٹیم کو فاتح قرار دیا جاتا ہے۔ 2019 ورلڈکپ فائنل میں سُپر اوور میں میچ برابر ہونے کے باعث زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کو ٹرافی تھمائی گئی تھی۔ تاہم آئی سی سی نے شائقین کرکٹ کو خوشخبری سناتے ہوئے اب یہ قانون ختم کردیا۔ نئے قانون کے مطابق جب تک میچ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، سُپر اوور کا سلسلہ جاری رہے گا۔ نئے باؤنڈری ضوابط آئی سی سی نے ورلڈکپ 2023 میں بھارت کی باؤنڈریز اور اسٹیڈیمز کو دیکھتے ہوئے نیا قانون متعارف کروایا ہے۔ اس قانون کے تحت بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میچز میں کسی بھی اسٹیڈیم کی باؤنڈری 70 میٹر سے کم نہیں ہوگی۔ سافٹ سگنل رول ورلڈکپ کے 13ویں ایڈیشن کیلئے آئی سی سی نے امپائرنگ کے حوالے سے ایک اہم قانون میں تبدیلی کی ہے۔ آئی سی سی نے سافٹ سگنل رول ختم کر دیا ہے جس کے تحت فیلڈ امپائر کو تھرڈ امپائر سے مشورہ کرنے سے قبل ابتدائی فیصلہ کرنا ہوتا تھا۔ آئی سی سی کے پچھلے قانون کے تحت اگر تھرڈ امپائر فیصلے کو کالعدم قرار دینے کیلئے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہتا ہے تو فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رہتا ہے۔ تاہم اب ری پلے کی بنیاد پر متنازعہ وکٹوں کے بارے میں حتمی فیصلہ صرف تھرڈ امپائر ہی کرسکے گا۔