ویب ڈیسک: پنجاب کے شہر پاکپتن میں ڈکیتی کے دوران 16 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے مقدمے کا ڈراپ سین ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں ایک لڑکی کے گینگ ریپ کے واقعے کی رپورٹ کرائی گئی تھی، تاہم پولیس ٹیکنیکل ثبوت کے ساتھ تمام حقائق منظر عام پر لے آئی، پاکپتن کے گاؤں ملک بہاول کے قریب 23 ستمبر کو 16 سالہ لڑکی کو کار سے اتار کر اجتماعی زیادتی کیے جانے کا ایک مقدمہ درج ہوا تھا، ایس پی انویسٹی گیشن شاہدہ نورین نے بتایا کہ خود لڑکی کے بھائی آصف عرف عاصم اور اس کے ساتھی پر بہاولنگر میں ریپ کے 5 مقدمات درج ہیں۔
پولیس کے مطابق مقدمات سے بچنے کے لیے آصف عرف عاصم نے بہن سے اجتماعی زیادتی کے جھوٹے مقدمے میں اپنے مخالفین کو نامزد کیا، تاہم متاثرہ لڑکی کی ڈی این اے کی رپورٹ نیگٹو آنے پر تفتیش کی گئی تو حقائق سامنے آئے۔
ایس پی انویسٹیگیشن نے بتایا کہ واردات میں چھینا گیا موبائل فون بھی لڑکی کی ماں سے برآمد ہو گیا ہے، بے بنیاد وقوعہ بنانے پر مدعی فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔