لاہور: (ویب ڈیسک) سرسوں کے ساگ میں وٹامن اے، وٹامن کے، چکنائی، فائبر، پروٹین ہوتا ہے۔ اسے کھانے سے آپ بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ جانیے اسے خوراک میں شامل کرنے کے فوائد کیا ہیں۔ سردیوں میں سرسوں کا ساگ کھانے سے آپ کو کئی طرح سے فائدہ ہوتا ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ یہ آپ کو موسمی انفیکشن سے بھی محفوظ رکھے گا۔ اس کے ساتھ سرسوں کا ساگ دل کی بیماریوں اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔ اس میں کیلوریز کم اور اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہیں۔ سرسوں کے پتوں میں پلانٹ کا مرکب گلوکوزینولیٹس ہوتا ہے، جو کینسر مخالف سرگرمی اور ڈی این اے تحفظ کے لیے جانا جاتا ہے۔ سرسوں کے پتے غذائی اجزا کا پاور ہاؤس ہیں۔ ان میں حل پذیر اور ناقابل حل فائبر، وٹامنز اور معدنیات جیسے آئرن، فولک ایسڈ، کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور میگنیشیم ہوتے ہیں۔ سرسوں کے ایک پیالے میں 37 کیلوریز ہوتی ہیں۔ سرسوں کے ساگ میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ قبض کا مسئلہ دور کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ سرسوں کے ساگ کا استعمال وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ فائبر کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال سے میٹابولزم بڑھتا ہے اور اس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ سرسوں کے ساگ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کے ساتھ ساتھ تناؤ سے بھی بچاتے اور کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ سرسوں کے ساگ میں وٹامن K ہوتا ہے۔ وٹامن K ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو گہرے سبز پتوں میں پایا جاتا ہے۔ اس لئے ماہرین غذائیت سلاد کو اس غذا میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایک غلط فہمی ہے کہ سرسوں کا ساگ پکانے سے اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ختم ہو جاتے ہیں۔ آپ پنیر یا چکن کو مزید صحت بخش بنانے کے لئے اس میں ساگ شامل کر سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ساگ چکن اور ساگ پنیر پروٹین کے بہت اچھے ذرائع ہیں۔ اسے متوازن غذا کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ اسے پنیر کے ساتھ نہیں بنانا چاہتے تو آپ اس میں ٹوفو شامل کر سکتے ہیں۔ آپ سرسوں کا ساگ یعنی اس کے پتے کو سوپ اور پراٹھا جیسی چیزوں میں ملا کر بھی کھا سکتے ہیں۔