عمران خان کی صحت کیسی؟جیل انتظامیہ نےبڑابیان جاری کردیا

عمران خان کی صحت کیسی؟جیل انتظامیہ نےبڑابیان جاری کردیا
کیپشن: عمران خان کی صحت کیسی؟جیل انتظامیہ نےبڑابیان جاری کردیا

ویب ڈیسک: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کا معاملہ، جیل انتظامیہ نے عمران خان کی صحت سے متعلق بڑابیان جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اڈیالہ جیل میں ہیں انکی صحت بھی بلکل ٹھیک ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان معمول کے مطابق اپنے سیل میں موجود ہیں۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سیل کو تھانہ نیو ٹاؤن کا  حصہ قرار دیا گیا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان 2 دسمبر تک تھانہ نیوٹاؤن پولیس کی تحویل میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 28 ستمبر کے احتجاج سے متعلق درج مقدمے میں پولیس نے گرفتاری ڈالی ہے، جیل ہسپتال کے ڈاکٹرز بانی پی ٹی آئی عمران خان کا روزانہ طبی معائنہ کرتے ہیں۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول نارمل ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان روزانہ 2 مرتبہ ورزش کرتے ہیں، جیل مینول کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کو تمام سہولیات دستیاب ہیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان کی صحت اور کھانے کا خاص خیال رکھا جاتا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیکورٹی کیلئے عملہ ہر وقت تعینات رہتا ہے۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران کان کی اڈیالا جیل سے منتقلی سے متعلق مشاورت کی گئی تاہم سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ عمران خان کی مبینہ اڈیالہ جیل سے کسی اور مقام پر منتقلی کا جائزہ لیا گیا، سابق وزیراعظم کی صحت وسلامتی نہایت حساس معاملہ ہے، قوم کے خدشات سنگین تر ہورہے ہیں۔

تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی تک تک اہلِ خانہ، وکلا اور جماعت کے ذمہ داران کی رسائی بحال کی جائے، عوام میں پائے جانے والے خدشات کے ازالے کا اہتمام کیا جائے، کارکنان سے مصدّقہ اطلاعات پر ہی انحصار کریں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عدالت عمران خان کی جیل میں سیکیورٹی کو ہر لحاظ سے فول پروف بنائے، کارکنان اور شہریوں کے خلاف درج سینکڑوں جھوٹے مقدمات کی بھی شدید مذمت کی گئی۔

Watch Live Public News