(ویب ڈیسک) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ طلباء یونیورسٹیز میں اچھے لگتے ہیں ڈی چوک میں نہیں۔ کیا آپ چاہیں گہ کہ طالب علموں کے ہاتھ میں ڈنڈے اور غلیلیں ہوں ۔ طلبا کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور پتھر ہونا پاکستان کا مستقبل نہیں ۔کیا پرتشدد احتجاج نوجوانوں کو زیب دیتا ہے، جلاؤ گھیراؤ مثبت چیز ہے تو اپنے بچوں کو آگے کرنا چاہیئے۔
لاہور میں ہونہار اسکالر شپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ آپ کے والدین بہتر تعلیم دینے کےلیے دن رات کام کرتے ہیں، آپ کی تعلیم آپ کے ماں باپ سے زیادہ مریم نواز کی ذمہ داری ہے۔ یہ صرف اسکالر شپ نہیں، یہ آپ کی محنت کو تسلیم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج میں سیاسی لیڈر، یا وزیراعلیٰ نہیں بطور ماں آپ سے مخاطب ہوں۔ ریاست کو ماں کی طرح ہونا چاہیے۔ پنجاب کا کوئی بچہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔ جو اپنے بچوں کےلیے سوچتی ہوں وہ ہی پنجاب کے بچوں کےلیے سوچتی ہوں۔
مریم نواز نے خطاب میں کہا کہ 30 ہزار اسکالر شپس کےلیے 70 ہزار درخواستیں آئیں۔ اسکالرشپ کے اجرا میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں چاہتی تھی۔ طلبہ کا خواب اب میرا خواب اور میری ذمہ داری بن گیا ہے۔ 60 فی صد اسکالرشپس طالبات کو مل رہی ہیں، 30 ہزار اسکالرشپس میں سے 18 ہزار لڑکیاں، 12 ہزار لڑکے ہیں۔ تمام اسکالرشپس سو فیصد میرٹ پر دی گئیں۔ کسی کا تعلق ن لیگ سے نہ بھی ہو بلاتفریق اسکالرشپ ملے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ طلبہ کے لیے بہت جلد لیپ ٹاپس بھی لارہی ہوں۔ لیپ ٹاپ ہو یا دوسری چیز طلبہ کی تمام ذمہ داری اٹھائیں گے۔ سیاست دان اور لیڈر کی پہچان یہ نہیں کہ کتنے بڑے عہدے پر ہے یا اچھی تقریر کرلے بلکہ پہچان یہ ہے کہ وہ آنے والی نسلوں میں کتنی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو ٹرانسپورٹ کےلیے ای بائیکس کی ضرورت پڑی تو وہ بھی میں دوں گی۔ پنجاب کے طلبا کےلیے جلد لیب ٹاپ اسکیم لے کر آرہی ہوں۔ میرے تمام منصوبوں کا فوکس پنجاب کے طلباء اور طالبات ہیں۔ہم نے ہر جگہ ہزاروں انٹرنز 60 ہزار روپے ماہانہ پر رکھے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں نواز شریف کی بیٹی ہوں وعدہ ضرور پورا کرتی ہوں۔ جو اسکالرشپ آپ کو ملی ہے یہ آپ پر کوئی احسان نہیں۔ یہ اسکالرشپ آپ نے اپنی محنت سے حاصل کی ہے۔ میری جیب سے نہیں جا رہا، عوام کا پیسہ ہے عوام پر لگ رہا ہے۔ عوام کا پیسہ پہلی حکومتوں کے پاس بھی تو تھا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آپ کے ہاتھ میں بندوق، غلیل، پتھر، کیلوں والے ڈنڈے پاکستان کا چہرہ نہیں ہو سکتا، یہ چہرہ یونیورسٹیز میں پڑھتا اچھا لگتا ہے۔ اپنے بچوں کو سیف جگہ پر بٹھایا ہوا ہے، ان پر آنچ بھی نہیں آ سکتی۔ بیلاروس کے صدر پاکستان آئے ہوئے تھے، وہ کیا چہرہ دیکھ کر گئے ہیں پاکستان کا؟ میں نے منع کیا تھا کہ آگے سے گولی نہیں چلانی۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات پر پی ڈی ایم اے متحرک ہوگئی ہے۔ مری میں برفباری کے پیش نظر انتظامی اداروں کو ریسکیو و ریلیف کا سامنا فراہم کر دیا گیا۔
ڈی جی پی ڈی ایم عرفان علی کاٹھیا نے سامان کے سامان کے ٹرک مری انتظامیہ کے حوالے کیے۔کمشنر راولپنڈی، ڈی سی مری سی ٹی ریسکیو سول ڈیفنس کے افسران نے تقریب میں شرکت کی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ریسکیو اور ریلیف سامان میں سرچ اینڈ ریسکیو جیکٹس، ٹائر سنو چین، مشینی آری اور موسم سرما کے خیمے شامل ہے،ریلیف سامان میں رین کوٹ، فولڈ نگ شاول، لحاف کمبل، گرم دستانے، چھتریاں اور ٹوپیاں بھی شامل ہیں۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ برفانی طوفان 2022 کے سانحہ کے پیش نظر جانی و مالی نقصان سے بچاؤ کیلئے پی ڈی ایم اے پیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنا رہا ہے۔بروقت اور پیشگی تیاری سے سانحات سے بچا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کے مطابق مری انتظامیہ کو تمام تر معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مری میں سیاحوں کی سہولیات کیلئے 13 فسیلیٹیشن سنٹرز قائم کیے گئے ہیں ۔ سیاحوں سے گزارش ہے کہ سفر سے پہلے موسم کی صورتحال کا جائزہ لیں ۔ کسی بھی ناگہانی آفت سے بچنے کے لئے پی ڈی ایم اے پنجاب 24 گھنٹے الرٹ ہے ۔