انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ ممکنہ طور پر 3ماہ میں حل ہوگا، سافٹ ویئرہاؤسز ایسوسی ایشن

انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ ممکنہ طور پر 3ماہ میں حل ہوگا، سافٹ ویئرہاؤسز ایسوسی ایشن
کیپشن: انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ ممکنہ طور پر 3ماہ میں حل ہوگا، سافٹ ویئرہاؤسز ایسوسی ایشن

ویب ڈیسک: پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشنز نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ ممکنہ طور پر تین ماہ کے اندر اندر حل ہو جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جبکہ فائر وال کیوجہ سے انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے مسائل پر بحث جاری ہے، اسی دوران پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ سید نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ اسپیڈ کا مسئلہ 3 ماہ میں حل ہو جائے گا۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ، "اگر واٹس ایپ پر کوئی میسیج بھیجا جاتا ہے لیکن تصویر نہیں ارسال ہوتی تو یہ ممکن ہے کہ نگرانی جاری ہو۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں صارفین کو انٹرنیٹ میں وقفے وقفے سے رکاوٹ اور سست رفتار کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے نتیجے میں براؤزنگ کے ساتھ ساتھ میڈیا کو ڈاؤن لوڈ اور شیئر کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان میں آئی ٹی شعبے کو بار بار انٹرنیٹ کی بندشوں کی وجہ سے شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے، جس کی مالیت ایک گھنٹے میں 10 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سجاد مصطفیٰ سید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کا 15 ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کا ہدف حاصل کرنا مارکیٹ تک رسائی، بنیادی ڈھانچے کے استحکام، معاون ٹیکس پالیسی، اور ہنر مند افرادی قوت پر منحصر ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اگر حکومت مارکیٹ تک رسائی کے لیے صرف ایک ڈالر خرچ کرتی ہے تو اس کے بدلے 49 ڈالر کی واپسی ہوتی ہے، جیسا کہ گزشتہ تین سالوں کے اعداد و شمار سے ظاہر ہے۔

انٹرنیٹ بندشوں کے اثرات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تشویش ناک اعداد و شمار پیش کیے، جن کے مطابق شعبے میں شامل 99 فیصد کمپنیوں نے سروس میں خلل کی شکایت کی، اور 90 فیصد مالی نقصان کا سامنا کر چکی ہیں۔ انہوں نے ایک حالیہ مثال دی جس میں انٹرنیٹ کی بندش کے دوران ایک کال سینٹر کو 20 لاکھ ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

ٹیکس پالیسیز پر بات کرتے ہوئے سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ آمدنی پر ٹیکس عائد کرنا صنعت پر بڑا بوجھ ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ آئی ٹی شعبے کی ترقی، ترسیلات زر میں اضافے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس مراعات فراہم کرے۔

سجاد مصطفیٰ سید نے ڈیٹا سیکورٹی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر مفت ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کے خطرات کے بارے میں انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ان خطرات کو کم کرنے کے لیے ایک محفوظ اور صنعت دوست وی پی این سروس ماڈل اپنائے۔

Watch Live Public News