ویب ڈیسک: گذشتہ ہفتے انڈیا کے معروف سابق کرکٹر اور سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کی اہلیہ نوجوت کور سدھو کینسر کے مرض سے صحتیاب ہو گئی ہیں اور انھوں نے اپنی خوراک میں بعض اشیا شامل کر کے (یعنی خوراک کی مدد سے) سٹیج فور کینسر پر قابو پا لیا۔
تفصیلات کے مطابق ان کے اس اعلان کے بعد اب چھتیس گڑھ سول سوسائٹی (سی سی ایس) نے نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ کو 850 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق چھتیس گڑھ سول سوسائٹی کے کنوینر ڈاکٹر کلدیپ سولنکی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے جھوٹے دعوے لوگوں کو الجھا رہے ہیں اور ان میں ایلوپیتھک ادویات اور علاج کے بارے میں منفی سوچ پیدا کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے پیر کے دن اپنے گذشتہ بیان کی وضاحت بھی جاری کی تھی۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں عوام کو یقین دلایا کہ ان کی اہلیہ نے اپنے ڈائٹ پلان کو طبی ماہرین کی مشاورت سے اپنایا تھا۔ انھوں نے زور دیا کہ خوراک طبی علاج کا متبادل نہیں بلکہ اس میں معاون ہے۔
سدھو نے وضاحت کی کہ ان کی اہلیہ کے علاج میں سرجری، کیموتھراپی، اور ہارمونل تھراپی شامل ہیں جس میں خوراک ’اضافی علاج‘ کے طور پر کام کرتی ہے۔
سدھو نے مزید کہا کہ ’میں کہنا چاہتا ہوں کہ ڈاکٹر میرے لیے خدا کی طرح ہیں اور ڈاکٹر ہمیشہ سے میری ترجیح رہے ہیں۔ ہم نے جو کچھ بھی کیا، وہ ڈاکٹروں کی مشاورت اور باہمی تعاون کے ساتھ کیا۔‘
دوسری جانب ڈاکٹر سولنکی نے وراننگ دی ہے کہ اگر نوجوت کور سدھو 7 دن کے شواہد پیش نہیں کرتیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔