اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ ہمیں نیوٹرل نظر نہیں آرہی، عمران خان

اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ ہمیں نیوٹرل نظر نہیں آرہی، عمران خان
لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ ہمیں نیوٹرل نظر نہیں آرہی، ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جا رہا ہے اب تک تین لوگ اس حوالے سے بتا چکے ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں کے وفد سے ملاقات کی۔اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ہم اس بات کی تیاری کر رہے ہیں کہ گیارہ جنوری کو عدالت اگر فوری اعتماد کے ووٹ کا کہے تو ہم تیار ہوں، اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ ہمیں نیوٹرل نظر نہیں آرہی، ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جا رہا ہے اب تک تین لوگ اس حوالے سے بتا چکے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پرویز الٰہی اور ہم اتحادی ہیں جنرل باجوہ کے بارے میں انکا اپنا موقف ہے اور ہمارا موقف ہے، پرویز الٰہی ہمیں ہمارے موقف سے ہٹنے کےلیے نہیں کہہ سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی اسٹیبلشمنٹ سے نہیں ہے بلکہ انصاف کے حصول کےلیے ہے، چوروں سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے اگر اقتدار میں آئے تو فوری بلدیاتی الیکشن کرائیں گے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے اس کے تمام مقدمات ختم ہوگئے، لوٹوں کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوچکی ہے، ملک میں جنگل کا قانون ہے انصاف کی ضرورت امیر کو نہیں غریب کو ہوتی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں بتائیں گے کہ موجودہ حالات کی وجہ کون ہے، اگر ہمارے بیانیے سے بات بڑھتی ہے تو بڑھ جائے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔