شاہی جوڑے کی زندگی جنہم کیسے بنی؟ فیشن ڈیزائنر کا انکشاف

kate and william
کیپشن: kate and william
سورس: google

ویب ڈیسک : شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم کینسر کے مرض کی تشخیص کے بعد ان کی زندگی جہنم بن چکی ہے ، شاہی جوڑے کی ڈیزائنر نے دل دکھادینے والا انکشاف کردیا۔

فیشن ڈیزائنر امایا اریٹا نے پرنس ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے درمیان کینسر کی تشخیص کے بعد ذاتی زندگی کے بارے میں نئی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے ۔

اریٹا جس نے شاہی جوڑے کے بچوں کے لیے جدید ترین فیشن کے کپڑے  ڈیزائن کیے نے کہا کہ دس سالہ پرنس جارج نو سالہ شہزادی شارلٹ اور چھ سالہ پرنس لوئس پریشان ہیں۔ میں ان کی حالت دیکھ کر اداس ہوں۔کیونکہ ان کے والدین کینسر کی تشخیص کے بعد جیسے جھنم میں رہتے ہیں۔ تاہم ان کی بہتری اور صحت کی بحالی کے لیے اب صرف امید ہی کی جا سکتی ہے"۔

 اس نے مزید کہا کہ "پہلی بار جب میں نے محسوس کیا کہ پرنس جارج میرے ڈیزائن پہنے ہوئے ہیں میں نے ہیلو! میگزین کے سرورق پر ان کی تصویر دیکھی۔ یہ ایک شاندار لمحہ تھا، کیونکہ وہ ہمارے پاس آ رہے تھے، لیکن آپ کبھی نہیں جانتے کہ وہ واقعی میرا تیار کردہ ڈیزائن پہنے گے"۔

اس نے کہا کہ "شاہی خاندان کے افراد کے لیے کپڑے ڈیزائن کرنا میرے لیے باعث فخر ہے، کیونکہ میں واقعی ان کی ظاہری شکل کا خیال رکھتی ہوں"۔

22 مارچ کو ویلز کی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے اعلان کیا کہ انہیں کینسر ہے اور وہ کیموتھراپی کے پہلے مراحل سے گزر رہی ہیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ انہیں اپنا علاج مکمل کرنے کےوقت اور جگہ کو راز ہی میں رکھا جائے۔

یہ اعلان ان کے ٹھکانے اور صحت کے بارے میں سوشل میڈیا پر ہونے والی قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے جب سے انہیں جنوری میں پیٹ کی سرجری کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جس کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

تقریبا دو ماہ قبل بکنگھم پیلس نے اعلان کیا کہ ان کے والد کنگ چارلس سوم کو کینسر کی تشخیص ہوئی ہے تاہم وہ اپنی معمول کی سرگرمیوں میں واپس آ گئے ہیں۔