متنازع بیان: عمران خان کیخلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر

متنازع بیان: عمران خان کیخلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر
لاہور: لاہور سیشن کورٹ میں حساس ادارے کے سربراہ کی تقرری سے متعلق بیان دینے پر عمران خان کے خلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج غلام حسین بھنڈر نے پولیس سے اندراج مقدمے کی درخواست پر جواب طلب کرلیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیصل آباد جلسے میں عمران خان نے حساس ادارے کے سربراہ سے متعلق خطرہ ناک بیان دیا، عمران خان کے بیان سے حساس ادارے میں بغاوت کروانے کی کوشش کی گی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت فوری سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کر نے کا حکم دے۔ خیال رہے کہ اتوار کو فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے الزام لگایا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانا چاہتے ہیں کیونکہ اگر کوئی ’مضبوط اور محب وطن آرمی چیف‘ آیا تو ان سے ان کی کرپشن کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور حکمران اتحاد کے دیگر رہنماؤں نے پیر کو عمران خان کے الزامات کی مذمت کی تھی، یہاں تک کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی آرمی چیف سے متعلق سابق وزیراعظم کے ریمارکس سے خود کو الگ کر لیا تھا اور کہا تھا کہ وہ 'تبصرے کی خود وضاحت کریں'۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس ہی آر) کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستانی فوج میں فیصل آباد میں ایک سیاسی جلسے کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے پاک فوج کی سینیئر قیادت کے بارے میں توہین آمیز اور غیر ضروری بیان پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔‘ ترجمان پاک فوج نے بیان میں مزید کہا تھا کہ ایک ایسے وقت میں پاکستان فوج کی اعلیٰ قیادت کو بدنام اور کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب ادارہ پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے روزانہ قربانیاں دے رہا ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کے بیان پر پاکستان کی فوج کی جانب سے برہمی کا اظہار کرنے کے بعد اپنی پارٹی کے سربراہ کے دفاع میں آگئے تھے اور ر کہا کہ اس بیان کا مطلب ادارے کو کوئی نقصان پہنچانا نہیں تھا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔