اسلام آباد ( پبلک نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج ہم پاکستان میں تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں ٗ میں تو آج صرف یہی بات کروں گا کہ میں تو دوست تھا ٗ مجھے دشمنی کی طرف کیوں دھکیل رہے ہو ٗ میں تو دوست تھا ٗ مجھے دوست ہی رکھو ۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اپنی ضمانت کی توسیع کیلئے آیا ہوں ٗ میرے اوپر ایک نہیں ٗ دو نہیں ٗ ان لوگوں نے تین ایف آئی آر کی ہیںٗ میرا آج بھی وہی سوال ہے جو پہلے دن تھا ٗ کیا سارے پاکستان کی 80 سے زائد شوگر ملیں میں سے ان کو صرف جہانگیر ترین یاد آیا ہے اور ابھی تک یاد ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی دفعہ میرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سخت کارروائی ہو گی ٗ میں دیکھ رہا ہوں ٗہفتہ گزر گیا ہے ابھی تو بس جہانگیر ترین ہی کھڑا ہے ٗ میرے خلاف یہ انتقامی کارروائی کیوں ہو رہی ہے ٗ اس کی وجہ کیا ہےٗ ایک سال سے میرے اوپر یہ تحقیقات ہو رہی ہیں ٗ ایک سال سے میں چپ کر کے بیٹھا ہوں ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ میری وفاداری کی کسی کو ثبوت چاہیے ٗ میری وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے ٗ یہ ہو کیا رہا ہے ؟ ٗ میں چاہتا ہوں کہ ان باتوں کا کوئی جواب تو دے ٗ کیوں آخر کیوں اس وقت صرف جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی آر ہیں ؟انہوں نے کہا کہ ظلم بڑھتا جا رہا ہے ٗ چند دن پہلے میرے اور میرے بیٹے کے بینک اکائونٹ منجمد کر دئیے گئے ہیں ٗ نہ کوئی کیس میں پیش رفت ہوئی ہے ٗ نہ کوئی گواہی آئی ہے ٗ کیس تو ابھی شروع بھی نہیں ہوا۔ کیوں میرے بنک اکائونٹ منجمد ہوئے ٗ آپ کو اس سے کیا فائدہ ہے ٗ کون کر رہا ہے ایسے ۔ ؟