پاکستان کا وہ گاؤں جہاں جرائم کی شرح ’صفر‘ ہے

پاکستان کا وہ گاؤں جہاں جرائم کی شرح ’صفر‘ ہے
حسن راجہ سرائے عالمگیر شہر سے پندرہ کلو میڑ دور نہر اپر جہلم کے کنارے آباد پوران گاؤں کی نوے فیصد آبادی بیرون ملک مقیم ہے۔ گاؤں میں کرائم ریٹ صفر جبکہ کے گاؤں کے لوگ انتہائی ملنسار ہیں۔ تحصیل سرائے عالمگیر میں آٹھ سو گھر پر مشتمل امیر ترین گاؤں پوران شہر سے پندرہ کلو میٹر دور نہر اپر جہلم کے کنارے آباد ہے گاؤں کی نوے فیصد آبادی بیرون ممالک امریکہ یورپ اور انگلینڈ میں مقیم ہے پوران گاؤں میں محل نما بنگلے اور کوٹھیاں یورپین اور امریکن طرز پر بنائی گی ہیں۔ گاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے ویلفیر سوسائٹی بنائی گئی ہیں جو گاؤں صاف ستھری پینے کے صاف پانی فری ایمبولنس اور دیگر سہولیات کے لیے کام کر رہی ہے گاؤں کے داخلی و خارجی اور مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کمیرا نصب کیے گے ہیں گاؤں میں کرائم ریٹ صفر ہے کوئی چوری ڈکیتی اور لڑائی جگھڑا نہیں جس بڑی وجہ یہ ہے کے گاؤں کے لوگ آپس میں اتفاق و اتحاد کے ساتھ رہتے رہتے ہیں۔ گاؤں کے نوے فیصد امیر لوگوں نے اپنے۔گاؤں کے مستحق اور غریب لوگوں کی ویلفیر کا موثر نظام بنا رکھا ہے زار داری کے ساتھ ان افراد کی مالی معاونت کی جاتی ہے گاؤں کی متعدد ویلفیر سوسائٹیز گاؤں کی فلاح کے لیے کام کر رہی ہیں۔ پوران گاؤں امیر ترین ہونے کے ساتھ مثالی گاؤں بھی ہے اگر پاکستان کے شہر اور گاؤں کے رہنے والے اس طرز کے کام کرے تو پاکستان مزید ترقی کر سکتا ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔