سابق وزیر اعلی عثمان بزدار نے تحریک انصاف کی منحرف ایم پی اے عظمی کاردار کیخلاف ہرجانے کا دعوی کردیا ، ہرجانے کا دعوی عظمی کاردار کی جانب عثمان بزدار پرکرپشن کا الزام لگانے پر دائر کیا گیا ہے . ہرجانے کے دعوے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عظمی کاردار نے پریس کانفرنس ، ٹی وی پروگرام اور ٹوئیٹر کے ذریعے عثمان بزدار پر بطور وزیر اعلی کرپشن کرنے کے الزام لگائے ۔ عثمان بزدار کی جانب سے عظمی کاردار کو پچاس کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے . نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پندرہ روز میں اگر عظمی کاردار نے معافی نہ مانگی تو انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ دوسری جانب عظمی کاردار بھی ہرجانے کا نوٹس آنے پر اپنے الزامات پر ڈٹ گئیں ۔ سابقہ ایم پی اے عظمی کاردار نے بھی عثمان بزدار کے قانونی نوٹس کا جواب دے دیا. جوابی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلی عثمان بزدار پر کرپشن کا کوئی غلط الزام نہیں لگایا۔ عثمان بزدار نے عمران خان کی سربراہی میں بشری بی بی ، فرح گوگی اور احسن جمیل گجر کیساتھ ملکر کرپشن کی ۔ عثمان بزدار اور انکے ساتھیوں کی کرپشن کیخلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے تحقیقات کررہے ہیں ۔ اگر الزامات غلط ہیں تو فرح گوگی احسن جمیل گجر ملک سے فرار کیوں ہیں ۔ عظمی کاردار