ویب ڈیسک : قاتل پیشہ ور شوٹر تھا یا باس سے تنگ کوئی ملازم ؟ سی ای او یونائیٹڈ ہیلتھ کے قاتل چوتھے روز بھی نہ پکڑا جاسکا۔۔ این وائی پی ڈی بلیوز کی کارکردگی پر سوال اٹھ گئے ۔
نیویارک پولیس کے مطابق نامعلوم قاتل اپنی الیکٹرک بائیک اور بیک پیک سنٹرل پارک میں چھوڑ کر انٹر اسٹیٹ بس میں بیٹھ کر نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہوگیا تھا ۔
نیویارک پولیس بیگ، تصاویر، ویڈیوز، گولہ بارود، ڈی این اے ٹیسٹ اور مشتبہ افراد کے ڈیٹا سے ملزم کی نشاندہی میں مصروف ہے مگر تاحال اسے ناکامی کاسامنا ہے۔
نیو یارک سٹی پولیس کمشنر جیسکا ٹِش این وائی پی ڈی کے چیف ڈیٹیکٹو جوزف کینی کے ہمراہ نے اس حوالے سے میڈیا بریفنگ دی ہے ۔
حکام کاکہنا تھا کہ ہم اسے 60 منٹ میں حل نہیں کر سکتے۔ حکام نے ابھی تک سرکاری طور پر سنٹرل پارل سے ملنے والے بیگ پیک کی تصدیق نہیں کی ہے۔
اس وقت NYPD، FBI اور اٹلانٹا پولیس ڈیپارٹمنٹ کی مشترکہ تحقیقات کا دائرہ کار نیو یارک سٹی سے مزید بڑھا دیا گیا ہے جبکہ حکام نے مشتبہ قاتل کی شناخت کے لیے عوام کی مدد طلب کی ہے۔
جب کہ کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد وں کے دونوں اطراف میں نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ کے ملازمین کے لئے حفاظتی اقدامات
دوسری طرف یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ، مینیسوٹا میں مقیم یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کی پیرنٹ کمپنی، نے حملے کے بعد ملازمین کے لیے حفاظتی منصوبے تیار کیے ہیں۔
یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ کے سی ای او اینڈریو وِٹی نے جمعرات کو ملازمین کو بھیجے گئے اور CNN کے ذریعے حاصل کردہ ایک ای میل میں کہا، "ہم اپنے ملازمین کی حفاظت، سلامتی اور تندرستی کو یقینی بنا رہے ہیں۔"
کیا شوٹر اجرتی قاتل ہو سکتا ہے؟
نیویارک کی سٹی یونیورسٹی کے جان جے کالج آف کریمنل جسٹس کے پروفیسر مائیکل الکزار نے کہا کہ جتنی بار بھی شوٹنگ کی ویڈیو فوٹیج دیکھی یقین ہوتا چلا گیاہے کہ شوٹر شاید کوئی پیشہ ور تھا۔
انہوں نے کہا کہ شوٹر کا انتخاب جو بولٹ ایکشن پستول لگتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا ایک مقصد تھا۔ یہ ایک بہت ہی مخصوص ہتھیار ہے جسے صرف ایک گولی کی ضرورت ہے اور یہ شوٹر کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی میں مجرمانہ انصاف کے پروفیسر اور یونیورسٹی کے انٹیلی جنس پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ کارٹر نے اس نظرئیے کی مخالف کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ معاوضہ لینے والا قاتل ایک ریوالور استعمال کرے گا، جو زیادہ قابل اعتماد ہے ۔
کیا انتقام ایک محرک ہو سکتا ہے؟
گولیوں پر لکھے گئے الفاظ "انکار،" "دفاع" اور "معزول" تھے۔ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والی گولیوں کے ڈبوں میں یہ نام کھدے ہوئےہیں۔
کارٹر نے کہا، "کوئی وجہ نہیں ہے کہ کوئی ایسا شخص جو اجرتی قاتل ہو، ایسا کرے، کیونکہ یہ ثبوت ہے، اور یہ منفرد ثبوت ہے۔"
شوٹر پرسکون دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ بدلہ لینے کے بارے میں ہے۔
دونوں پروفیسرز کا کہنا ہے کہ شوٹر بہت محتاط تھا ۔
شوٹر نے حملے کی منصوبہ بندی کرنے اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے اقدامات کیے۔ جعلی شناختی کارڈ کا استعمال کرنے سے لے کر چہرے پر ہڈ پہننے تک ۔
رہائش ہاسٹل میں رکھی جہاں رہائش پذیر افراد کا نوٹس نہیں لیا جاتا۔ کار کرایہ پر نہیں لیتا تھا بلکہ پہلے پیدل اور پھر جائے وقوعہ سے الیکٹرک بائیک پر فرارہوا۔
تاہم دونوں کو یقین ہے کہ شوٹر، چاہے کوئی پیشہ ور قاتل ہو یا کوئی شخص بدلہ لینے کے لیے یا کسی اور مقصد کے ساتھ، پکڑا جائے گا۔