برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کرسی بچانے میں کامیاب

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کرسی بچانے میں کامیاب
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی ہے۔ برطانیہ میں آخری بار عدم اعتماد 28 مارچ 1979ء کو جیمز کالاغن کی اقلیتی حکومت کیخلاف کامیاب ہوئی تھی۔ برطانوی وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ ہاؤس آف کامنز میں ہوئی۔ اراکین نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا۔ تاہم بورس جانسن نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرکے اپنے مخالفین کو شکست دی۔ یاد رہے کہ محض تین برس پہلے بورس جانسن کی قیادت میں کنزرویٹو پارٹی نے بھاری اکثریت سے برطانیہ کے انتخابات جیتے تھے۔ 359 میں سے 211 ارکان نے بورس جانسن کے کے حق میں جبکہ 148 نے ان کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ کنزرویٹو پارٹی کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی نے نتائج کا اعلان کیا۔ بورس جانسن کو عہدے سے ہٹانے کیلئے 180 کنرویٹو اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ درکار تھے۔ یاد رہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران برطانوی وزیراعظم نے جون 2020ء میں اپنی سالگرہ سرکاری رہائش گاہ 10 ڈائوننگ سٹریٹ پر منائی تھی۔ اس سے ایک ماہ قبل ہی ایک اور پارٹی کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں درجنوں افراد شریک ہوئے تھے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے انکشاف پر بورس جانسن کو سخت تنقید کا سامنا تھا اور ان سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا۔ سیاسی مبصرین کے مطابق بورس جانسن کرسی بچانے میں تو کامیاب رہے ہیں لیکن اس بحران کے بعد وہ ایک کمزور وزیراعظم کے طور پر سامنے آئے ہیں اور ان کے مستقبل کے بارے میں سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔