'صفائی نصف ایمان ہے' برطانوی ہائی کمشنر نے کیوں ٹویٹ کی؟

'صفائی نصف ایمان ہے' برطانوی ہائی کمشنر نے کیوں ٹویٹ کی؟

برطانوی ہائی کمشنر کرشچن ٹرنر نے مسلمانوں کو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث " صفائی نصف ایمان ہے" کا حوالہ کیوں دیا؟ شاید بہت سارے لوگوں کو تو معلوم بھی نہیں ہو گا۔

ہم بتاتے ہیں کہ یہ سارا ماجرا کیا ہے۔ آج جمعۃ المبارک کا دن تھا۔ صبح صبح برطانوی ہائی کمشنر کرشچن ٹرنر چہل قدمی کے لیے نکلے اور اسلام آباد کی مارگلہ ہلز کی جانب خراماں خراماں چلے گئے۔ وہاں پر ان کو اتنا کوڑا کرکٹ ملا کہ ان سے گوارا نہ ہو سکا۔ ان کے ذہن میں مسلمان اور ان کی تعلیمات گردش کرنے لگیں۔

انھوں نے وہ کوڑا کرکٹ اکٹھا کیا اور تھیلوں میں ڈال دیا۔ اس دوران انھوں نے کچھ تصاویر لیں اور بعد ازاں ان کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر بلکہ یوں سمجھ لیں کہ پاکستانیوں اور بطور مسلمانوں کو آئنہ دکھانے کی کوشش کی تا کہ آئندہ شاید وہ ایسا نہ کریں۔ انھوں نے اپنی ٹویٹ میں یہ کمشنر اور ڈپٹی کشمنر اسلام آباد کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ صفائی نصف ایمان ہے۔

خیال رہے کہ 30 اپریل کو بھی وہ اسی طرح نکلے تھے۔ انھوں نے اسلام آباد کی گلیوں سے کچرا اکٹھا کیا تھا اور ٹوئٹر کے ذریعہ ہمارے کردار پر سوال اٹھایا تھا۔ شاید ہم اپنی اخلاقیات اور شعری ذمہ داریاں بھول چکے ہیں۔ اس قدر بھول چکے ہیں کہ کسی کی نشاندہی کے باوجود بھی ہم کو وہ یاد نہیں آ رہیں۔

پاکستان کے سابق صف اول کے کرکٹر وسیم اکرم نے ان کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ہم کس طرف جا رہا ہے، یہ سب دیکھ کر شرمندہ ہوں۔ اپنی ٹویٹ میں سابق کرکٹر نے کرشچن ٹرنر کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔