ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کی میٹنگ میں وزیراعظم عمران خان پر اعتماد نظر آرہے ہیں، مطلب کے کوئی سرپرائز تیار ہے۔Meeting of the Federal Cabinet is underway with Prime Minister @ImranKhanPTI in the chair. pic.twitter.com/3j9vGN0Eud
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) April 8, 2022
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے اور تحریک عدم اعتماد کی قرارداد مسترد ہونے کے بعد اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ہنستی ہوئی تصویر شیئر کی تھی۔ دوسری جانب وزیر اعظم کی سربراہی میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہو گا، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں دھمکی آمیز خط پر بات نہیں کی، سپریم کورٹ نے ہارس ٹریڈنگ پر بھی کچھ نہیں کہا. ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اپوزیشن کابھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا. ان کا کہنا تھا کہ ان کو اچکن آسانی سے نہیں پہننے دینگے، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اسمبلیوں سے استعفے نہ دینے کی تجویز دی. اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کابینہ نے دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے دیا۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کمیشن کی سربراہی کریں گے، کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے ہوئی. ان کا کہنا تھا کہ کمیشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے ہوئی، سپریم کورٹ میں نظرثانی کےلئے جائیں گے، تحریک عدم اعتماد عمومی نہیں عالمی سازش کے تحت آئی، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ممبران اسمبلی کو سازش کا ریکارڈ شواہد دکھایا جائیگا، ریکارڈ دیکھنے کے باوجود اگر ارکان اسمبلی جائیں گے تو پھر قوم غلامی میں چلی جائے گی. وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے وزیر اعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ پارلیمان کی حاکمیت پڑ گئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظرثانی کا سوچ رہے ہیں، وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، کابینہ نے چیف الیکشن کمشنراور الیکشن کمیشن کے کردار پر تشویش کااظہار کیا، الیکشن کمیشن کا بیان حقائق کے منافی ہے. ان کا کہنا تھا کہ کمیشن غیر ملکی دھمکی آمیز مراسلہ کا جائزہ لے گا، کمیشن مقامی ہینڈلرز اور رجیم تبدیلی کا تعلق دیکھے گا، 8 سے زائد منحرف ارکان کو غیر ملکی سفارتخانہ نے رابطہ کیا ریکارڈ موجود ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے 3 اپریل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے اور تحریک عدم اعتماد کے لیے دوبارہ اجلاس بلانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم بھی دیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل صبح ساڑھے 10 بجے تک بلایا جائے۔وفاقی کابینہ کی میٹنگ میں وزیراعظم عمران خان پر اعتماد نظر آرہے ہیں، مطلب کے کوئی سرپرائز تیار ہے۔✌️???????????? pic.twitter.com/obErUaQ65s
— Abu arslan (@Abuarslan181) April 8, 2022