امتحانات 45 دنوں کیلئے ملتوی کرنے کی تجویز

امتحانات 45 دنوں کیلئے ملتوی کرنے کی تجویز
اسلام آباد ( پبلک نیوز) امتحانات کے معاملہ پر ایوان میں توجہ دلائو نوٹس پر بحث، ن لیگ کے احسن اقبال کا کہنا ہے کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات نصاب مکمل کیے بغیر لیے جا رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ اکرم نے کہا کہ میٹرک کے صرف چار پرچے لیے جا رہے ہیں۔ معمول کے مطابق امتحانات مارچ میں ہوتے ہیں۔ ڈیٹ شیٹ میں بھی پرچوں کے درمیان دس دن کا وقفہ رکھا گیا ہے۔ کوئی دلیل دے دیں کہ امتحان کیوں نہ لیے جائیں۔ وجیہہ اکرم کا کہنا تھا کہ زیادہ تر بچے امتحان دینا چاہتے ہیں۔ کچھ بچے ہیں جو ہمیشہ آخر میں بھی کہتے ہیں کہ تیاری نہیں ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ ایوان پاکستان کے عوام کا محافظ ہے۔ کورونا وبا کے باعث سب کو یکساں مواقع نہیں ملے۔ سب طلبا آن لائن تعلیم سے مستفید نہیں ہو سکے۔ ڈپریشن کے باعث طلبا خودکشیاں کر رہے ہیں۔ جس سلیبس پر امتحان ہو رہے ہیں وہ پڑھایا ہی نہیں گیا پاکستان میں صرف اے یا او لیول والے بچے نہیں ہیں۔ مڈل کلاس کے بچے بھی ہمارے ہی بچے ہیں۔ امتحانات کو کم سے کم 45 دن کیلئے موخر کیا جائے۔ میڈیکل کالج اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں داخلوں کیلئے بھی ان طلبا کو سہولت دی جائے۔ پارلیمانی سیکرٹری تعلیم نے واضح کیا یہ غلط ہے کہ بچوں کو تیاری کا موقع نہیں دیا گیا۔ بہت سارے بچے چاہتے ہیں کہ اس سال بھی بغیر امتحان پاس کر دیا جائے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ریمارکس دیئے کہ احسن اقبال کی 45 دن امتحانات موخر کرنے کی تجویز مناسب ہے۔ اس تجویز پر غور کیا جائے۔ لیگی رکن اسمبلی سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے امتحانات نہ لیں۔ بس یہ مطالبہ ہے کہ امتحانات چھ سے آٹھ ہفتے کے لیے ملتوی کر دیئے جائیں۔ پارلیمانی سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ جو بچے ابھی امتحان نہیں دے سکتے ہیں ان کے لیے ستمبر یا اکتوبر میں امتحان دینے کی آپشن موجود ہے۔ اے اور او لیول کے امتحانات ہوئے ہیں اگر ہم نے مقامی بورڈ کے طلبہ کا امتحان نہ لیا تو یہ زیادتی ہو گی۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔