نوجوان کشمیری رہنما برہان مظفر وانی شہید کا 6واں یوم شہادت

نوجوان کشمیری رہنما برہان مظفر وانی شہید کا 6واں یوم شہادت
کشمیری نوجوان اور حریت پسند برہان مظفر وانی ایک ہونہار طالب علم تھے جنہوں نے صرف 15 سال کی عمر میں ہندوستانی فوجیوں کے مظالم کے خلاف ہتھیار اٹھائے، ان کو ایک مقابلے میں شہید کر دیا گیا تھا۔ برہان وانی کے والد چونکہ خود ایک استاد تھے، اس لئے انہوں نے اپنے تعلیم وتربیت پر بھرپور توجہ دی۔ اسی وجہ سے برہان وانی شہید نے ہمیشہ سکول میں نمایاں پوزیشنز حاصل کیں۔ لیکن ان کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جس نے ان کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا۔ انہوں نے صرف 15 سال کی عمر میں قابض بھارتی فوج کیخلاف ہتھیار اٹھا لئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ برہان وانی کے بھائی خالد وانی کو انڈین فورسز نے ایک مرتبہ شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے کے بعد برہان وانی نے ہتھیار اٹھائے تھے۔ 2010 میں خالد وانی کو مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی بھرتیاں کرنے کے الزام میں ہندوستانی فورسز نے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ 2015 میں ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برہان وانی کے والد مظفر وانی نے کہا تھا کہ 'وہ صرف اس لیے عسکریت پسند نہیں بنا تھا کہ اس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا بلکہ اس نے اس لیے ہتھیار اٹھائے تھے کہ اس نے ہندوستانی فوج کو دیگر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا تھا'۔ انہوں نے مزید کہا کہ ' ہندوستان سے آزادی حاصل کرنا صرف اس کا ہی نصب العین نہیں تھا بلکہ یہ ہر کشمیری کا مطالبہ ہے، یہاں تک کہ میرا بھی'۔ حزب المجاہدین کے 21 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کی سال 2015 میں ایک ویڈیو سامنے آئی تھی اس میں انہوں نے ہندوستان کے خلاف کشمیری نوجوانوں کو مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ کشمیر کی کسی عسکری تنظیم کی طرف سے باقاعدہ طور پر نوجوانوں کو عسکری کارروائیوں میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی تھی۔ برہان وانی کشمیری نوجوانوں کے نزدیک حریت پسند اورایک ہیرو تھے جبکہ ہندوستانی فوج کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ ریاست میں ہونے والے متعدد حملوں میں ملوث ہیں۔ واضح رہے کہ 14 اپریل 2015 کو برہان مظفر وانی کے بھائی محمد خالد وانی کو ہندوستانی فورسز نے ترال کے علاقے میں ایک 'جعلی مقابلے' میں شہید کر دیا تھا، برہان وانی کے بھائی ایم ایس کے طالب علم تھے ان کے ساتھ ان کے ایک دوست بھی شہید ہوئے تھے۔ برہان وانی کے والد مظفر احمد وانی کے مطابق گھر سے خالد اسی وقت گیا تھا اور اس کو جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا۔ حزب المجاہدین کے کمانڈر کی کسی بھی قسم کی اطلاع دینے والے کے لیے ہندوستانی فوج کی جانب سے 10 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ دیگر کشمیری عسکریت پسند تنظیموں کی طرح حزب المجاہدین بھی ہندوستان کے مظالم کے خلاف مسلح جدوجہد کررہی ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ ہندوستانی فوج نے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کو ایک مقابلے میں نشانہ بنایا تھا۔ برہان مظفر وانی کی شہادت کی خبر پوری ریاست میں بہت ہی تیزی سے پھیلی تھی جبکہ نوجوانوں کی طرف سے شدید رد عمل بھی دیکھنے میں آٓیا تھا۔ برہان وانی کی نماز جنازہ پر احتجاج شروع ہوا جس میں نوجوانوں اور سیکیورٹی فورسز میں تصادم ہوا تھا۔ کشمیری نوجوانوں کی جانب سے فورسز پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ ہندوستانی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پہلے آنسو گیس استعمال کی مگر احتجاج کنٹرول نہ ہونے پر فائرنگ کی جس کے بعد کئی افراد شہید ہوئے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔