ویب ڈیسک: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کامقصد صنف نازک کو درپیش مسائل اور ان کے حل کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس خواتین کا عالمی دن ’ترقی کیلئے خواتین پر سرمایہ کاری‘ کے عنوان سے منایا جا رہا ہے، بد قسمتی سے تقریباً نصف آبادی پر مشتمل پاکستانی خواتین انتہائی نامساعد حالات کا شکار ہیں، ملکی معیشت میں عورتیں 70 فیصد حصہ ڈالتی ہیں لیکن خواتین کی شرح خواندگی انتہائی کم ہے، 34 فیصد لڑکیاں ہائی سکول تک پہنچتی ہیں، پاکستان میں 2 کروڑ بچے سکول نہیں جاتے ان میں ایک کروڑ 40 لاکھ لڑکیاں ہیں۔
عالمی اقتصادی فورم کے گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق پاکستان صنفی برابری میں 146 ممالک میں سے 142 ویں نمبر پر ہے، جہاں خواتین کو تعلیم، تربیت اور ملازمت تک محدود رسائی حاصل ہے، یونائیٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کے مطابق پاکستان میں 32 فیصد خواتین تشدد کا شکار بنتی ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق ہر سال 5 ہزار خواتین تشدد کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں خواتین بھارتی بربریت کا شکار
دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں، 76 برسوں کے دوران 2 لاکھ سے زائد خواتین بھارتی بربریت کا نشانہ بنی ہیں، 27 اکتوبر 1947 ء سے لے کر اب تک بھارت نے قابض علاقے کے چپے چپے پر ظلم و جبر کے جو پہاڑ توڑے ہیں تاریخ میں ایسی مثال کہیں نہیں مل رہی۔
مقبوضہ جموں کے علاقوں میں اکتوبر 1947ء کے آخری اور نومبر1947 ء کے پہلے ہفتے میں ڈھائی لاکھ سے زائد جو مسلمان شہید کیے گئے ان میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی، 90ء کی دہائی میں بھارتی ظلم و جبر اپنی آخری حدوں کو چھو رہا تھا تو خواتین کو سب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں پیلٹ گن سے اندھا بھی کیا گیا۔
گزشتہ 34 برسوں کے دوران بھارت نے 96 ہزار 290 کشمیری شہری شہید کیے ہیں جس کی وجہ سے 22 ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں اور 11 ہزار 263 خواتین پر جنسی حملے کیے گئے۔