ویب ڈیسک :معروف پاپ بینڈ 'ون ڈائریکشن' کے گلوکار لیئم پین کی موت کی تحقیقات کے دوران تین افراد پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔
اکتیس سالہ لیئم پین گزشتہ ماہ ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کے ایک ہوٹل کی بالکونی سے گر کر ہلاک ہو گئے تھے۔ ان کی اچانک موت کی خبر سامنے آنے پر مداح چونک گئے تھے کہ گلوکار ہوٹل کی بالکونی سے کیسے گر گئے۔
ارجنٹائن کے حکام نے لیئم پین کی موت کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا جن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لیئم پین کے جسم میں الکوحل، چرس اور ذہنی دباؤ کو قابو میں رکھنے کے لیے لی جانے والی ادویات کے آثار پائے گئے ہیں۔
گلوکار کی موت کے سلسلے میں جن افراد پر فردِ جرم عائد کی گئی ہے ان میں ایک مشتبہ منشیات فروش، ہوٹل کا ملازم، جس پر شبہ ہے کہ اس نے گلوکار کو چرس فراہم کی اور گلوکار سے قریبی تعلق رکھنے والا شخص شامل ہے۔
تمام افراد پر لیئم پین کو منشیات دینے میں کردار ادا کرنے کا الزام ہے۔
ہوٹل کے ملازم پر الزام ہے کہ اس نے لیئم پین کے قیام کے دوران انہیں کم از کم دو بار چرس دی تھی۔
حکام نے کسی بھی شخص کا نام نہیں بتایا اور کہا ہے کہ تینوں میں سے کسی کے بھی ملک چھوڑ کر جانے پر پابندی ہے۔
پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ گلوکار کی موت کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور وہ اب بھی گلوکار کے ٹوٹے ہوئے لیپ ٹاپ کو کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا تھا کہ انہوں نے لیئم پین کو ہوٹل کی لابی میں اپنے لیپ ٹاپ کو توڑتے ہوئے دیکھا تھا۔
لیئم پین 16 اکتوبر کو ہوٹل کی بالکونی سے گر کر ہلاک ہوئے تھے اور طبی حکام نے جائے وقوع پر ہی ان کی موت کی تصدیق کی تھی۔
'ون ڈائریکشن' بینڈ سن 2010 میں بنا تھا اور لیئم پین بینڈ کے پانچ اراکین میں سے ایک تھے۔ سن 2016 کے بعد سے بینڈ کے اراکین نے اپنے اپنے سولو کریئر کا آغاز کیا تھا۔