ویب ڈیسک: فرانس کی جانب سے گزشتہ دنوں اسلام مخالف مہم چلائی گئی جس کے بعد اسلام اور پاکستان کا امیج دنیا بھر میں متاثر کرنے کی بین الاقوامی کوشش کی گئی۔ مگر فرانس خود دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہا ہے، اس پر کسی کی نظر نہ گئی۔ اب فرانس کی سب سے بڑی عدالت نے اس حوالے سے پردہ چاک کرتے ہوئے چشم کشا حقائق سامنے رکھ دیئے ہیں۔ سیمنٹ بنانے والی کمپنی لافارج نے مبینہ طور پہ دہشتگرد تنظیم داعش کو نہ صرف فنڈنگ کی بلکہ پوری دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکے رکھی۔ پوری دنیا واقف ہے کہ داعش کے خلاف جنگ میں امریکہ نے اربوں ڈالر خرچ کر ڈالے۔ تاہم فرانس کی کمپنی اس کو فنڈنگ کرتی رہی اور امریکہ تک کو پتہ چلنے دیا۔ امریکہ بنیادی طور پہ فرانس کا اتحادی ملک بھی ہے۔ فرانس کی عدالتِ عظمیٰ نے کہا ہے کہ سیمنٹ کمپنی لا فارج داعش کو فنڈنگ بھی کرتی رہی اور شام میں انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم میں ملوث بھی رہی۔ عدالت کی جانب سے لافارج کو انسانیت کے خلاف جرائم اور دہشت گردی کی مالی معاونت میں ملوث قرار دیا گیا۔ بین الاقومی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق لا فارج کی جانب سے شام میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کی غرض سے داعش پر 1 کروڑوں 53 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔ ترک نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی انٹیلی جنس ایجنسی اس بات بخوبی واقف تھی۔