کراچی ( پبلک نیوز)3 1سال سے نامکمل منصوبے کی انتظامیہ غریب عوام سے پیسے بٹورنے کے لیے ایک بار پھر میدان میں آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کریک مرینہ پراجیکٹ سنگاپور کی ایک فرم مائن ہارٹ کا منصوبہ ہے جس کے مالک شہزاد نسیم پاکستانی نژاد سنگاپوری شہری ہیں اور پاکستان میں بھی کافی اثر ورسوخ کے مالک ہیں۔ مائن ہارٹ نے 2004میں ڈی ایچ اے فیز 8کراچی میں کریک مرینہ پراجیکٹ کو ایک بین الاقوامی منصوبے کے طور پر شروع کیا تھا جسے 2009میں مکمل ہونا تھا۔ اس منصوبے میں سینکڑوں پاکستانیوں نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے تاہم لے آﺅ ٹ بلڈنگ پلان کی عدم منظوری اور سندھ انوائرمنٹل پروٹکیشن ایجنسی (سیپا)کی جانب سے ای آئی اے رپورٹ نہ ملنے سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ اب تک نا مکمل ہے اور سرمایہ کار شدید اذیت کا شکار ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ِ ذکر ہے کہ شہزاد نسیم 13سال سے پاکستانی عوام کو بے وقوف بنارہا ہے اور عوام کو لوٹنے کے لیے ایک پھر میدان میں آگیا ہے۔ کریک مرینہ پراجیکٹ کی ایک بار پھر سافٹ لانچنگ اور مارکیٹنگ کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔شہزاد نسیم جو کہ اپنی جعلی کارروائیوں کے الزام میں عدالت کی طرف سے مفرور قرار دیے جانے کے باوجود قانون کی گرفت سے باہر ہے۔
دوسری طرف ایسے دھوکہ دہی کے مرتکب افراد کا شکار ہونے والے معصوم عوام کی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے اوروہ اس ظلم و ناانصافی کو برداشت کرنے پر مجبور ہیں ۔ کریک مرینہ پراجیکٹ کے متاثرین نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی ہے کہ عدالت عظمیٰ فوری طور پر اس کا نوٹس لے ، کیونکہ شہزاد نسیم ایک بار پھر مہنگی PRفرمز اور مارکیٹنگ کا سہارا لے کر عام لوگوں کو اپنی زندگی کی جمع پونجی اس فلاپ منصوبے میں لگانے پر راغب کر رہا ہے۔