مجھے آر اوز آفس سے دھکے دیکرباہر نکالا گیا،سلمان اکرم راجہ  کا عدالت میں بیان

مجھے آر اوز آفس سے دھکے دیکرباہر نکالا گیا،سلمان اکرم راجہ  کا عدالت میں بیان

(ویب ڈیسک ) سلمان اکرم راجہ نے عدالت میں بیان میں کہا ہے کہ جب ووٹنگ کی گنتی کا عمل  شروع ہوا تو میں وہی ماڈل ٹاؤن گورنمنٹ سکول میں تھا، مجھے گورنمنٹ سکول آر اوز آفس سے باہر دھکے دیکر نکال دیا گیا۔

این اے 128 سے آزاد امیدوار سلمان اکرم راجہ کی ووٹوں کی گنتی میں بیٹھنے کی اجازت نہ دینے کے اقدام پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر  نجفی  کیس پر سماعت کر رہے ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ  تمام پولنگ اسٹیشنز کے آر اوز نے امیدوارں کے سامنے فارم 45 پر سائن کیے، جب ووٹنگ کی گنتی کا عمل  شروع ہوا تو میں وہی ماڈل ٹاؤن گورنمنٹ سکول میں تھا، مجھے گورنمنٹ سکول آر اوز آفس سے باہر دھکے دیکر نکال دیا گیا۔

سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ  مجھے11 بجکر 30 منٹ پر پولیس  نے بھی باہر نکا ل دیا ،میری بیگم پولنگ ایجنٹ تھی اور جب انہوں نے فارم 45 مانگا تو انہیں بھی نہ دیا گیا۔ میں نے سی سی پی او لاہور کو لیٹر بھی لکھا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ  کیا تب رزلٹ سنا دیا گیا تھا۔جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نہیں تب تک رزلٹ جاری نہیں کیے گئے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  الیکشن ایکٹ تحت امیدوار کا آر اوز آفس میں ہونا لازمی ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل  سے پوچھا کہ آپ بتائیں کیا رزلٹ جاری ہوگیا ہے ، جس پر وکیل نے کہا کہ  جی رزلٹ جاری ہوچکا ہے۔45 کے بعد فائنل فارم 47 بھی جاری ہوگیا ہے اور رزلٹ بھی جاری ہوگیا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ نے فارم 45 ،47 کب جاری کیا ہے،  کیا یہ تمام تر مراحل میں درخواست گزار کی غیر موجودگی میں ہوا ہے،  کیا آپ نے فارم 45 ،47 چیف الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا ہے۔اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ  ہم وہاں موجود نہیں تھے ،  انکو اگر یہ مسائل ہے تو یہ پہلے الیکشن کمیشن کے پاس جاتے ۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ  عون چوہدری پہلے نمبر پر ہیں، دوسرے پر سلمان اکرم راجا ہے، 9 فروری آج کے دن یہ رزلٹ جاری کیا گیا ہے۔

سلمان اکرم راجہ  نے  لاہور ہائیکورٹ میں کہا کہ  میں نے ہاتھ میں کتاب پکڑی ہوئی تھی ایس پی کو میں نے قانون پڑ کر سنایا ، ایس پی نے مجھے آر او ز کا لیٹر لا کر دکھا دیا  اوراندر جانے سے روک دیا۔

عدالت نے کہا کہ کہاں ہیں ریٹرننگ آفیسر،بعد ازاں   عدالت نے ریٹرننگ آفیسر  کو فوری طلب کر لیا۔

Watch Live Public News