سربراہ ق لیگ چودھری شجاعت نے اپوزیشن کو منانے کی کوششیں شروع کر دی، ذرائع کے مطابق چودھری برادران اپنی شرائط سے بھی دستبردار ہو گئے، فضل الرحمان سے کہا جن شرائط پر آپ پرویز الہی کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتے تھے، بنا دیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا چودھری صاحب آپ نے بہت دیر کر دی، ہم نے دوسرے آپشنز پر کام کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق چودھری شجاعت کی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کیساتھ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سربراہ ق لیگ چودھری شجاعت اسلاآباد پہنچے تاہم ان کا مقصد حکومت بچانا نہیں بلکہ اپوزیشن کو منانا تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے چودھری شجاعت اپوزیشن کا ساتھ دینے کے لیے اپنی شرائط سے بھی دستبردار ہو گئے۔
چودھری شجاعت نے اپوزیشن کی پرانی پیشکش پر ہی تعاون کی رضامندی ظاہر کر دی۔ گزشتہ روز مولانا سے ملاقات میں کہا جن شرائط پر آپ پرویز الہی کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتے تھے، بنا دیں۔ ہم تیار ہیں لیکن مولانا نے جواب دیا چودھری صاحب! آپ نے بہت دیر کر دی۔ ہم نے دوسرے آپشنز پر کام کیا ہے۔ آپ نے شہبازشریف کی دعوت قبول کرنے کے بعد اچانک انکار کر کے اچھا نہیں کیا، آپ محترم ہیں، اب آپ آئے ہیں تو میں ن لیگ کی قیادت سے بات کروں گا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ رات ملاقات کے بعد مولانا نے شہباز شریف کو چودھری شجاعت کا پیغام پہنچا دیا۔ شہباز شریف نے نواز شریف اور پارٹی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا۔ واضح رہے کہ چودھری برادران کی سخت شرائط کے باعث اپوزیشن نے ق لیگ سے مذاکرات ختم کر دیئے تھے۔ چودھری صاحبان شہبازشریف کی دعوت قبول کرنے کے باوجود نہیں گئے۔ اپوزیشن ق لیگی قیادت سے ناراض تھی۔
ذرائع کے مطابق چودھری برادران کے اس رویے کی وجہ سے آصف زرداری نے بلاول بھٹو کو چودھری برادران کے ناشتے پر گجرات جانے سے روک دیا تھا۔