سانحہ 9 مئی پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا اظہار خیال

سانحہ 9 مئی پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا اظہار خیال
کیپشن: Expressions of people from different walks of life on May 9 tragedy

ویب ڈیسک: سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونے پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اظہار خیال کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے لیکن آج بھی پاکستان کی عوام کے دل پر لگے زخم تازہ ہیں۔ 

سانحہ 9 مئی کو ایک سال بیت جانے پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے رنجیدہ دل سے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ 

مولانا صادق نے کہا کہ ایک سال پہلے افواج پاکستان اور شہداء کی یادگاروں کی جیسے بےحرمتی کی گئی اور انہیں مسمار کیا گیا، اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

گلبرسنگھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس 9 مئی کو شرپسندوں نے جو ریاستی تنصیبات پر حملہ کیا سکھ برادری اس کی پرزور مذمت کرتی ہے۔

ایک شہری کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ان ظالموں نے جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو سمیت 200 مقامات پر حملہ کیا اور ملکی سالمیت کو شدید نقصان پہنچایا لہذا اس سانحے کے تمام ذمہ داران کو کڑی سزا ملنی چاہئے۔

پیرسید سعادت علی شاہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا دن پوری قوم کیلئے امتحان کا دن تھا۔ اس لیے ہم نہ صرف اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں بلکہ تمام ملک دشمن عناصر کو قرار واقعی سزا دینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ہر لمحہ پاک فوج کی سلامتی کیلئے دعا گو ہیں۔

ایم این اے ملک ابرار نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں کیخلاف سازش کرنے اور ملک میں انتشار پھیلانے والوں کے چہرے عوام کے دل میں نقش ہیں اور جب تک ان ملک دشمن عناصر کو ان کے منتقی انجام تک نہیں پہنچایا جاتا تب تک ہمیں سکون نہیں ملے گا۔

مشہور اداکارہ ریشم کا کہنا تھا کہ ملک کی سلامتی کی خاطر ہزاروں قربانیاں دینے والی پاک فوج کیخلاف شرپسندی کرنے والوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔