ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج

ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دیئے گئے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں یہ استدعا کی گئی ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس کالعدم قرار دیا جائے۔ پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا 2اگست کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ پی ٹی آئی نے بیرون ملک سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل کئے تھے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔ الیکشن کمیشن نے 70 صفحات پر مشتمل فیصلے میں 351 غیر ملکی کمپنیوں اور 34 افراد سے ملنے والی فنڈنگ کو ممنوعہ قرار دیا تھا. ان میں برسٹل سروسز اور ووٹن کرکٹ کے علاوہ آسٹریلیا، کینیڈا اور امریکا سے ملنے والی فنڈنگ بھی شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیوں نہ یہ تمام فنڈز ضبط کر لئے جائیں. 3 رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ فیصلے کی روشنی میں قانون کے مطابق اقدامات کریں اور فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو بھی بھجوائی جائے۔ فیصلے کے مطابق اسٹیٹ بینک سے ملنے والی معلومات میں پی ٹی آئی نے صرف 8 بینک اکاؤنٹس ظاہر کئے ہیں جب کہ مجموعی طور پر 16 اکاؤٹس چھپائے ہیں۔ فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ 13 اکاؤنٹس پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے کھلوائے مگر ان سے لاتعلقی ظاہر کی. اکاؤنٹس ظاہر نہ کرنا پی ٹی آئی کی طرف سے آرٹیکل 17 (3) کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کا اپنے فیصلے میں مزید یہ کہنا تھا کہ 2008 سے 2013 تک عمران خان کے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ صریحاً غلط ہیں اور عمران خان کے سرٹیفکیٹ اسٹیٹ بینک ریکارڈ سے مطابقت بھی نہیں رکھتے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔