لاہور : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ منشیات اسمگلنگ کے کیس میں بری ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت کے جج محمد نعیم نے رانا ثناءاللہ کی بریت کی درخواست کا محفوظ فیصلہ سنایا ، رانا ثناءاللہ عدالت میں حاضری کے لیے پیش ہوئے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے چالان انسداد منشیات عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ رانا ثناءاللہ پندرہ کلو ہیروئن کیس کے مقدمے میں بری ہوگے ہیں اینٹی نارکوٹکس عدالت میں رانا ثناءاللہ کیخلاف 15 کلو ہیروئین برامدگی کیس میں بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی عدالت نے گواہوں کے بیانات کی روشنی میں رانا ثناءاللہ کو بری کیا ہے۔ مدعی کی جانب سے عدالت میں بیان پر بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ گواہان نے کسی قسم کی منشیات کی برآمدگی ہونے سے متعلق گواہی ہی نہ دی انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی قسم کی کوئی منشیات رانا ثناءاللہ کے پاس نہیں دیکھی۔ عدالت نے کہا کہ گواہان کے بیان کے مطابق رانا ثناءاللہ کے اوپر منشیات کا جو الزام ہے ہمارے پاس کسی قسم کے ٹھوس شواہد نہیں ہیں، عدالت نے گواہان سے استفسار کیا کہ یہ بیان جو آپ نے لکھ کر دیا ہے یہ آپکا ہے؟ جس کے جواب پر گواہوں نے بیانات دئیے کہ ہمارے سامنے رانا ثناء اللہ سے کوئی برآمدگی نہیں ہوئی ہے. اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق رانا ثنا اللہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت کیس درج کیا گیا تھا ، رانا ثناءاللہ کی لاہور ہائی کورٹ سے 24 دسمبر 2019 کو درخواست ضمانت منظور کر لی گئی تھی۔ رانا ثناءاللہ اس کیس میں تقریبا چھ ماہ جیل میں قید رہے تھے۔ خیال رہے کہ رانا ثناء اللہ کو اے این ایف حکام نے یکم جولائی 2019 کو موٹر وے پر ناکہ لگا کر منشیات کی بھاری مقدار کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔